Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

کارآفرینی اور ہمارے نوجوان سرکار ہاتھ تھام لے تو کچھ ناممکن نہیں!

Mir Ajaz
Last updated: November 8, 2022 12:04 am
Mir Ajaz
Share
7 Min Read
SHARE

گزشتہ روز انٹر پرونیورشپ ڈیولپمنٹ انسٹی چیوٹ کے ڈائریکٹر اعجاز احمد بٹ نے کپوارہ میں خواتین کیلئے دس روزہ انٹر پرنیورشپ تربیتی پروگرا م کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایک بارپھر اس عز م کا اعادہ کیا کہ حکومت جموںوکشمیر کے ہر کونے میں نوجوان لڑکوںو لڑکیوں میں موجود اختراعی صلاحیتوں کو پروان چڑھاکر انہیں بیروزگار سے خود روزگار بناناچاہتی ہے تاکہ ہماری نوجوان سرکاری نوکریوں پر اکتفا کرنے کے بجائے نہ صرف خود روزگار دینے والے بن جائیں بلکہ ترقی کے سفر میں بھی شامل ہوجائیں۔اس سے قبل3نومبر کوختم ہونے والے بیک ٹو ولیج مرحلہ 4کے تحت بھی دیہی نوجوانوں کی تربیت پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی اور اب تقریباً زندگی کے ہر شعبہ میں سرکار کی جانب سے تعلیم یا فتہ نوجوانوں کا ہاتھ پکڑ کر انہیں قسمت آزمائی کرنے کا بھرپور موقع دیاجارہا ہے اور کوشش یہ کی جارہی ہے کہ ہمارے بے ہنر مند اور نیم ہنر مند نوجوان ہنر مند بن جائیں تاکہ وہ نجی سیکٹر میں اپنی روزی روٹی کا خود بندو بست کرسکیں۔گزشتہ دنوں ہی لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا نے کہاتھا کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو سرکاری ملازمتوں کا انتظار کرنے کا ذہن ترک کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاجموں و کشمیر سرکار اور مرکزی سرکار نے یہاں روز گارکی کئی سکیمیں وجود میں لائی ہیں تاکہ یہاں کا تعلیم یافتہ نوجوان اپنا روز گار کما سکے۔حکومت یقینی طور پر کار آفرینی یا کاروبار قائم کرنے کی اہمیت پر زور دے رہی ہے۔ قومی سطح پر ہم دیکھتے ہیں کہ سٹارٹ اپس کا تصوربھی بہت زیادہ مشہور ہے۔ اس سلسلے میںملک میں مرکزی اور ریاستی حکومتیں مختلف سکیموں کا اعلان کررہی ہیں اور ایسی پالیسیاں بنارہی ہیں جو نوجوان اور تعلیم یافتہ لوگوں کو اپنے کیریئر کے انتخاب کے طور پر کچھ چھوٹی یا درمیانے درجے کی صنعتی سرگرمیوں کی طرف راغب کرسکیں۔ یہاں جموں و کشمیر میں ہم نے پچھلے دو برسوں میں پایا کہ بہت سے نوجوانوں نے مارکیٹ سرگرمیوں کے مختلف شعبوں میں اپنا کاروبار شروع کیا ہے اور اچھا کام کررہے ہیں۔ آن لائن کاروبار اور خدمات کے سیکٹر میں بھی پچھلے کچھ برسوں میں بے پناہ اضافہ ہواہے۔ یہ سب بہت حوصلہ افزا ہے اور نوجوانوں میں یہ رجحان قائم کرتا ہے کہ وہ سرکاری ملازمتوں کا انتظار نہ کریں بلکہ اپنے ابتدائی برسوں کو ابھرتی ہوئی منڈیوں میں اپنی جگہ بنانے میں لگائیں۔ ہمارے پاس ایسی کامیاب مثالوں کی کمی نہیںہے جن میں افراد یا چھوٹے گروپوں نے انتہائی قلیل وسائل کے ساتھ کاروباری سرگرمیاں شروع کیں اور ان کے کامیاب تجربات آس پاس کے لوگوں کو متاثر کئے بغیر نہ رہ سکے اور اس کے طفیل ایک دوڑ سی لگی ہے جس میں نوجوان اب اپنے کاروباری یونٹ قائم کرنے میںلگے ہوئے ہیں ۔ روایتی سرگرمیوں کے علاوہ ہم نے لوگوں کو اپنے کاروبار کی ترقی کے لئے نت نئے آئیڈیازپر عمل کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ جموں و کشمیر میں ہمیں نوجوان ذہنوں کے اس جذبے کو مزید فروغ کی ضر ورت ہے کیونکہ یہ ایک ایسا معاشرہ رہا ہے جہاں لوگ کسی حکومتی نوکری کی تلاش میں اپنے ایام ِ عروج کو غیر ضروری طور پر ہی ضائع کرتے ہیں۔ ان میں سے بیشتر لوگ پھر کم درجے کی نوکریاں پاتے ہیں جن سے وہ دو وقت کی روٹی بھی بڑی مشکل سے کما پاتے ہیں۔ہمارے پاس ادھیڑ عمر کے لوگوں کی ایک اچھی خاصی آبادی ہے جو مالی بحران کا شکار ہے اور وہ بھی صرف اس وجہ سے کہ انہوں نے کبھی سرکاری ملازمت سے آگے دیکھنے کی زحمت نہیں کی اور نتیجہ کے طور پر وہ لکیر کے فقیر ہی رہ گئے ۔ہم آج جس بیروزگاروں کے فوج پر تشویش میں مبتلا ہیں ،وہ بھی دراصل اسی سوچ کا نتیجہ ہے کیونکہ ہم ابھی تک سرکاری نوکریوں سے آگے دیکھ نہیں پاتے ہیں۔تجارت اورکاروبار سے بہتر کچھ نہیں ہے لیکن یہاں یہ معمول ہی بنا ہے کہ ہم اپنے بچوں کو صرف اس لئے پڑھاتے ہیں کہ آگے چل کر وہ سرکاری نوکر بن جائیں اور اس کشمکش میں وہ یاتو عمر کی بالائی حد پار کرجاتے ہیں یا پھر کسی چھوٹی موٹی نوکری پر اکتفا کرنا پڑتا ہے جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہماری نوجوان آبادی کاغالب حصہ انحصاریت کے دلدل سے باہر نکل ہی نہیں پاتا ہے ۔ روزگار کے مناسب مواقع کی عدم موجودگی میں ہمارے نوجوانوں کے مایوس ہونے کا خطرہ ہے اور یہ مایوسی کئی سماجی مسائل کو جنم دیتی ہے۔ دراصل یہ ہمارے معاشرے میں پہلے ہی ہو رہا ہے۔افسردگی اور تناؤ کی بڑھتی ہوئی سطح اسی کا اشارہ ہے۔ منشیات کی لت کے بہت سے معاملات ہیں جو اس سے منسلک ہو سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ خودکشی کے معاملات میںاچھال کا رجحان بھی اس سے منسلک کیا جا سکتا ہے۔ اس صورتحال میں امکانات کو وسعت دینا اور ہمارے نوجوانوں کیلئے مزید راستے دستیاب کرنا انتہائی ضروری ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سرکاری نوکریوںپر اکتفاکرناچھوڑدیں۔ ایک دفعہ جب ہم ایسا کریںگے تو یقینی طور پر راستے کھل جائیں گے اورہمیںروزگارکے نت نئے مواقع نظرآجائیں گے۔دوسری جانب ارباب بست وکشادکی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ نجی سیکٹر میں روزگار کے حصول کو آسان بنانے کیلئے مسلسل کوششیںکریں۔اس ضمن میںجہاںایسے شعبوںکوفروغ دینالازمی ہے جن سے روزگارکے وسیع امکانات پیدا ہوسکتے ہیں وہیںروزگارکاحصول یقینی بنانے کیلئے سرکاری معاونت اہم ہے کیونکہ ہمارے نوجوانوں کے پاس کوئی سرمایہ نہیںکہ وہ اپناکاروبارخودشروع کرسکیں۔جتنے زیادہ نوجوان اپنے پیرو ں پرکھڑا ہوجائیں گے ،اُتناہی روزگار کے مواقع دستیاب ہوتے چلے جائیںگے اورجتنے زیادہ روزگار کے مواقع دستیاب ہونگے ،اُتنابیروزگاری پرقابوپانے میںمددملے گی۔امیدکی جانی چاہئے کہ نوجوان اورسرکاردونوں اپنی ذمہ داریوں کاادراک کرتے ہوئے اپنے حصے کا چراغ روشن کریںگے جس کے نتیجہ میں روشنی کاپھیلناطے ہے اورجوں جوں روشنی پھیلتی چلی جائے گی،مایوسیوں کا اندھیراچھٹتاچلا جائے گا اور امیدوںکی ایک نئی صبح یقینی پر طلوع ہوجائے گی جہاں خوشحالی کے خواب ہونگے ،ترقی کے ارادے ہونگے اورہاتھوں میں ہاتھ لیکر آگے بڑھنے کاولولہ ہوگا۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
عالمی یوم اردو ایوارڈز 2025 کا اعلان
برصغیر
بارہمولہ میں اپنی پارٹی کا ورکرز کنونشن،جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بات چیت شروع کی جائے: غلام حسن میر
تازہ ترین
رام بن اور بانہال میں دو الگ الگ سڑک حادثات، ایک ازجان ، پانچ زخمی
تازہ ترین
کولگام میں آدھی رات کو بھیڑ بکریوں کی بڑی چوری، 136 بھیڑیں غائب
تازہ ترین

Related

اداریہ

! خستہ حال سڑکیں اورحکومتی دعوے

July 14, 2025
اداریہ

! پانی کی قلت اور ناصاف پانی کا استعمال

July 13, 2025
اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?