سمت بھارگو
راجوری//حالیہ شدید سرحدی گولہ باری کے بعد راجوری ضلع کے سرحدی دیہاتوں میں زندگی آہستہ آہستہ معمول پر آنا شروع ہو گئی ہے۔ جنگ بندی معاہدے کے بعد مقامی باشندوں نے سکھ کا سانس لیا ہے اور کسانوں نے کھیتی باڑی کا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے۔راجوری اور پونچھ کے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) والے علاقوں میں پچھلے دنوں شدید کشیدگی اور جنگ جیسے حالات پیدا ہو گئے تھے، جہاں بھاری گولہ باری کے نتیجے میں نہ صرف سرحدی دیہات بلکہ پونچھ، سرنکوٹ، مینڈھر، راجوری، نوشہرہ اور منجاکوٹ جیسے قصبے بھی متاثر ہوئے۔شدید گولہ باری کی وجہ سے درجنوں دیہاتوں میں خوف و ہراس کا ماحول تھا اور کسانوں نے اپنی حفاظت کے پیشِ نظر کھیتی باڑی کا کام ترک کر دیا تھاتاہم اب جب کہ توپوں نے خاموشی اختیار کر لی ہے، کسان دوبارہ مکئی اور دیگر موسمی فصلوں کی بوائی میں مصروف ہو گئے ہیں۔ اگر موسم سازگار رہا اور سرحد پر امن قائم رہا تو آنے والے دنوں میں کھیتی باڑی کی سرگرمیوں میں مزید تیزی آنے کی امید ہے۔منکوٹ کے رہائشی کسان سونی شرما نے بتایاکہ کھیتی باڑی کا دوبارہ آغاز سرحدی علاقوں کے لئے خوش آئند ہے، کیونکہ ہماری روزی روٹی کا انحصار اسی پر ہے‘۔انہوں نے کہا کہ سرحد پر موجودہ خاموشی نے ہمیں سکون کا موقع فراہم کیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ امن قائم رہے گا تاکہ ہم اپنی روزمرہ زندگی اور معاشی سرگرمیوں پر توجہ دے سکیں۔