اشفاق سعید
سرینگر //غیر یقینی موسمی صورتحال کے بیچ ژالہ باری سے متاثر ہوئے میوہ باغابات کے نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے محکمہ مال اورباغبانی کی سروے جاری ہے اور موسم کے سازگار ہونے کے بعد بہت جلد سرکار کویہ رپورٹ پیش کی جائے گی ۔محکمہ باغبانی نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وادی کے شمال وجنوب میں گزشتہ خراب موسم کے دوران بڑے پیمانے پر میوہ باغات کو نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے ۔محکمہ باغبانی کے ڈائریکٹر غلام رسول میر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ محکمہ کے فیلڈ عملہ کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ محکمہ مال کے ساتھ مل کر جلد از جلد ایک حتمی رپورٹ تیار کریں ۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک محکمہ کے فیلڈ عملہ نے محکمہ مال کے اشتراک سے نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے ٹیموں کو تشکیل دیا ہے اورمحکمہ کا فیلڈ عملہ روزانہ باغات کے کھیتوں میں جا کر نقصان کا تخمینہ لگا رہا ہے ۔ڈائریکٹر نے کہا کہ صرف محکمہ باغبانی ہی نہیں اس رپورٹ کو تیار کر رہا ہے بلکہ محکمہ مال بھی اس کیلئے کام پر لگا ہے اور یہ دیکھنے کی کوشش کر رہا ہے کہ کس کاشتکار کا کتنا نقصان ہے ۔انہوں نے کہا کہ بہت جلد ایک حتمی رپورٹ سرکار کو پیش کی جائے گی۔ معلوم رہے کہ وادی کے شمال وجنوب میں گذشتہ کئی دنوں سے موسمی صورتحال کٹھن بنی ہوئی ہے اور بارشوں کے ساتھ ہونے والی ژالہ باری نے میوہ باغات اور دیگر فصلوں کو نقصان پہنچا یا ہے جس کے نتیجے میں کسانوں اور کاشتکاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔کاشتکاروں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ نقصان کا تخمینہ لگا کر ان کو معقول معاوضہ فراہم کیا جائے تاکہ ان کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے ۔