گول//پورے جموںو کشمیر کے ساتھ ساتھ ضلع رام بن کے سب ڈویژن گول میں بھی ڈی ڈی سی انتخابا ت تیسرے مرحلے کے تحت ہوئے جہاں پر 64.79فیصد ووٹ پڑے ۔ صبح سات بجے سے ووٹنگ کی شروعات ہوئی ۔ ڈی ڈی سی نشست گول اور گنڈی داڑم بلاک میں13پنچایتوں کے 15654ووٹران تھے جن میں سے 5640مرد جبکہ 4502خواتین شامل ہیں ۔آج کے اس انتخاب میں 10142ووٹران نے اپنی رائے کا اظہار کیا ۔ اس ڈی ڈی سی نشست پر سات اُمیدوار کھڑے تھے جن میں کانگریس ، این سی ، بی جے پی ، اپنی پارٹی و آزاد اُمیدوار میدان میں تھے ۔ تیرہ پنچایتوں میں گول اے ، گول بی ، گول جمن ، گول پرتمولہ تنگالی، گول داچھن(C) کلی مستا ، ڈھیڈہ اندھ ، داڑم اے ، داڑم بی ، گنڈی گگرسولہ، بھیمداسہ شامل ہیں ۔ سردی کی وجہ سے صبح دھیمی رفتار سے ووٹنگ شروع ہوئی اور دس بجے کے بعد اس کی رفتار بڑھی ۔ لوگوں نے بڑھ چڑھ کر اس انتخاب میں حصہ لیا ۔ وہیں اس دوران گول داچھن سرپنچ کی نشست پر بھی ووٹ ڈالے گئے جبکہ داڑم پنچایت اے کے وارڈ نمبر 4پر جو نشست خالی تھی اس پر بھی انتخاب ہوئے ۔ گول داچھن سے شکیلہ بیگم جو کہ سرپنچ تھی بی ڈی سی انتخاب میں جیت گئی تھی جو نشست خالی تھی وہاں پر آج دو اُمیدوار کھڑی ہوئی تھیں جن میں شریفہ بیگم اورربینہ بیگم اس نشست کے لئے اُمیدوار تھیں اس نشست کے لئے آج ووٹ ڈالے گئے اور ووٹنگ کے فوراً بعد ان کی گنتی شروع ہوئی اورشریفہ بیگم نے715ووٹ حاصل کرکے جیت درج کی جبکہ داڑم اے وارڈ نمبر4کی نشست پر دواُمیدوارعبدالرشیداور محمد رفیق آمنے سامنے تھے جہاں پر86ووٹ عبدالرشید نے جبکہ75ووٹ محمد رفیق نے لئے اور اس نشست سے عبدالرشید کے سر جیت کا سہرا بھاندا گیا ۔
ووٹر لسٹ میں ہیراپھیری کا الزام،کئی ووٹران کا نام غائب
زاہد بشیر
زاہد بشیر
گول//گول میں ڈی ڈی سی انتخاب کے دوران کئی پولنگ اسٹیشنوں سے ووٹرلسٹوں سے ووٹران کا نام ہی غائب پایا گیا جبکہ کئی جگہوں سے ادھر کا اُدھر اور اُدھر کا ادھر ووٹر لست میں کیا گیا جس وجہ سے ووٹران کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ گول جمن پی ایس موئلہ پولنگ اسٹیشن پر آئے ووٹران نے اس پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پر ووٹر لسٹ سے ہی نام اُٹھایا گیا اور اُن کا نام ہائر سکینڈری سکول گول کی ووٹر لسٹ میں رکھا گیا جوڈیڑھ کلو میٹر سے زائد مسافت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ جان بوجھ کا کیاگیا جس وجہ سے ووٹران کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا اسی طرح سے آئی ٹی آئی گول کے ووٹران کو ہائر سکینڈری اور ہائر سکینڈری کے لوگوں کو آئی ٹی آئی پولنگ اسٹیشن کے ساتھ منسلک کیا گیا ۔ بشیر احمد شان نامی ایک شہری کا کہنا ہے کہ وہ بچپن سے ہائر سکینڈری سکول گول میں اپنا ووٹ ڈالتے آیا ہے لیکن نا جانے کس وجہ سے اس کا نام یہاں سے اُٹھا کر موئلہ پولنگ اسٹیشن کے ساتھ منسلک کیا گیا۔ اس طرح کی کافی تعداد تھی اور دوردراز علاقوں سے بھی اس طرح کی شکایات موصول ہوئیں ۔ وہیں محمد عارف شیخ نامی ایک نوجوان نے انتظامیہ پر لا پروائی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایک سازش کے تحت اُن کے پورے گھر والوں کا نام ووٹر لسٹ سے ہٹایا گیا ہے اور گھر کا کوئی فرد ووٹ نہ ڈال سکا ۔ محمد عارف کا کہنا ہے کہ ’’میں صبح ہی آیا اور جب ووٹر لسٹ دیکھی تو یہاں پر نام ہی کہیں نہیں ملا اور جب دوسرے پولنگ اسٹیشنوں سے معلوم کیا تو وہاں سے بھی ہمارا نام نہیں ملا ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی لاپروائی کی اعلیٰ تحقیقات ہونی چاہئے ۔
ساس اور بہو کے ٹاکرے میں ووٹوں کی بھرمار
محمد بشارت
کوٹرنکہ// بلاک بدھل اولڈکوٹرنکہ اے میں تیسرے مرحلہ کے تحت ووٹنگ ہوئی۔کوٹرنکہ میں آزادامیدوار سمیت کل تین امیدوار میدان میں ہیں جن میںاپنی پارٹی سے وابستہ سابق کابینہ وزیر چوہدری ذوالفقار علی کی اہلیہ زبیدہ بیگم بھی میدان ہے اور انکے مد مقابل آزاد امیدوار بلاک چیئرمین جاوید چوہدری کی اہلیہ شازیہ چوہدری ہیں جو رشتہ میں ایک دوسرے کی ساس اور بہوبھی لگتی ہیں گپکار الائنس میںنیشنل کانفرنس کی امیدوار شاہین اختر بھی مقابلے میں ہے۔ووٹنگ جم کر ہوئی اور لوگوںنے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے ۔اب تمام حامیوں کے ساتھ ساتھ عام آدمی 22 دسمبر کے دن کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں جب نتائج کااعلان ہوگا۔
پولنگ مراکز میں احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھا گیا
عشرت حسین بٹ
منڈی// ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران انتظامیہ کی جانب سے منڈی اور لورن بلاک کے بیشترپولنگ مراکز پر کرونا وایرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر کا خیال رکھا گیا تھا۔ انتظامیہ کی جانب سے مراکز پر ووٹران کے لیے ماسک اور سینٹایزر کا اہتمام رکھا گیا تھا ۔ووٹران کے مطابق عالمی وباء کرونا وایرس سے بچنے کے لیے جہاں وہ اپنے گھروں اور عوامی مراکز پر اس عالمی وبا سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اپناتے ہیں وہیں پولنگ مراکز پر لمبی لمبی قطاریں ہونے کی وجہ سے اس عالمی وبا سے بچنے کے لیے ماسک اور ہینڈ سینیٹایزرس کا انتظام کیا ہوا تھا۔
۔20برسوں سے سڑک کی عدم تکمیل کیخلاف الیکشن بائیکاٹ | سرکاری یقین دہانی کے بعد کلی مستا پنچایت میں جستہ جستہ پولنگ
زاہد بشیر
زاہد بشیر
گول// جب پورے سب ڈویژن گول کی11پنچایتوں میں ڈی ڈی سی انتخاب جوش و خروش کے ساتھ جاری تھا اور لوگ گھروں سے نکل کر ووٹ ڈالنے کے لئے پولنگ اسٹیشنوں کا رُخ کر رہے تھے تو اس دوران پنچایت کلی مستا کے نوجوانوں نے ہاتھوں میں پلے بورڈ اُٹھا کر الیکشن بائیکاٹ کا نعرہ لگایا اور کہا کہ ان کا دہائیوں سے استعمال کیاگیا اوران سے ووٹ تو لیتے ہیں لیکن انہیںبے یارو مدد گار چھوڑ کر رکھاگیا ہے ۔ مقامی لوگوں نے کہاکہ سرکار ہمارے ساتھ سوتیلا سلوک اپنا رہی ہے اور انتظامیہ بھی کچھ کرنے سے قاصر ہے ۔ کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی سرپنچ احد اللہ نے کہاکہ20سا ل سے گول جمن سے گاگری کلی مستا روڈ پر کام چل رہا ہے لیکن ابھی تک پائیہ تکمیل تک نہیں پہنچا ہے اور کہیں دوچار سال کے بعد جب الیکشن آتے ہیں یہاں سڑک کو نظر دینے کے لئے لوگ آتے ہیں اور ہر الیکشن میں ہم سے وعدہ کیا جاتا ہے کہ آپ کا روڈ جلد تعمیر ہو گا لیکن جب الیکشن ختم ہوتے ہیں پھر پانچ سال تک یہاں کوئی دکھائی نہیں دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی علاقے کی ترقی کا ضامن روڈ ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ کچھ لیڈران اس علاقے کی ترقی نہیں چاہتے ہیں جس وجہ سے ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے اس موقعہ پر اے ڈی سی رام بن ہربل شرمانے لوگوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سے بات کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ وہ اُن کے مسائل کی طرف توجہ دیں گے ۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ گھروں سے نکل کر ووٹ ڈالیں اور جو ان کے اہم مسائل ہیں انہیں جلد حل کیا جائے گا ۔ ایڈیشنل ڈی سے نے مزید کہا کہ گاگرہ جمن روڈ پر جو تین پل ہیں اور انہیں جلد تعمیر کیا جائے گا اور سڑک کو آمد و رفت کے لئے بحال کیا جائیگا اس کے لئے وہ ضلع آفیسران کے ہمراہ جنوری2021کے پہلے ہفتے میں اس علاقے کا دورہ کریں گے اور لوگوں کے مسائل حل کریں گے ۔
بھدرواہ میں پولنگ کے روز جشن کا سماں | DDC ووٹنگ شرح 59.51و پنچایت ضمنی چنائو کی شرح77.43 فیصد ریکارڈ
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ضلع ترقیاتی کونسل و بلدیاتی و پنچائتوں کے ضمنی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے تحت ڈوڈہ کے ایڈیشنل ضلع بھدرواہ کے دونوں حلقوں میں ووٹ ڈالے گئے. جس دوران ڈی ڈی سی الیکشن میں ووٹنگ کی شرح 59.51 فیصد رہی وہیں بلدیاتی انتخابات میں 77.43فیصد ووٹنگ ہوئی.ووٹنگ کا سلسلہ صبح سات بجے شروع کیا گیا اور بیشتر علاقوں میں پولنگ اسٹیشنوں میں لوگوں کی بھاری بھیڑ دیکھنے کو ملی. ضلع الیکشن آفیسر ڈوڈہ ڈاکٹر ساگر ڈی ڈوئی فوڈے کی زیرنگرانی منعقد انتخابات کا تیسرا مرحلہ پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا. بھدرواہ ایسٹ و بھدرواہ ویسٹ حلقوں میں کل 23 امیدوار میدان میں ہیں جس میں بھدرواہ ویسٹ میں ووٹنگ کی شرح 56.55 فیصد و بھدرواہ ایسٹ میں 61.96 فیصد رہی. اس دوران میونسپل کارپوریشن کی ایک نشست کے پر سات امیدواروں نے اپنی قسمت آزمائی کی جس میں 77.43 فیصد ووٹ ڈالے گئے. ڈی پی ای او ڈاکٹر ساگر ڈی ڈوئی فوڈے نے سیول و پولیس آفیسران کے ہمراہ متعدد پولنگ مراکز کا دورہ کرکے ووٹنگ عمل کا جائزہ لیا. بھدرواہ کے دونوں حلقوں کے لئے 90 پولنگ مراکز قائم کئے گئے تھے.
منڈی انتخابی مرکز میں روشنی کا انتظام ندارد | ووٹران کو کافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑا
عشرت حسین بٹ
منڈی//ڈی ڈی سی انتخابات کے تیسرے مرحلہ کے تحت ضلع پونچھ کے منڈی بلاک میں جمعہ کو ووٹ ڈالے گئے جس دوران انتخابی مراکز پر لوگوں کی کافی بھیڑ دیکھی گئی۔ منڈی ہایرسکنڈری سکول میں انتظامیہ کی جانب سے ایک انتخابی مرکز قایم کیا گیا تھا جس میں ووٹران کو اپنا ووٹ ڈالنے میں روشنی نہ ہونے کی وجہ سے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ فرید احمد نامی ایک ووٹر نے اس حوالے سے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جب وہ اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے انتخابی مرکز کے اندر گئے تو انہیں اندھیرے میں اپنا ووٹ ڈالنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے انتخابی مرکز کے اند روشنی کا انتظام نہیں کیا گیا تھا جس کی وجہ سے عمر رسیدہ ووٹرز کو اپنا ووٹ ڈالنے میں کافی مشکلات کا سامناکرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ منڈی میں موسم کی خرابی کی وجہ سے انتخابی مرکز میں اندھیرا تھا جس کی وجہ سے ووٹران کو اپنے ووٹ کا پرچہ مرکز سے باہر لا کر مہر ثبت کرنی پڑی۔
منڈی انتخابی مرکز میں روشنی کا انتظام ندارد | ووٹران کو کافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑا
عشرت حسین بٹ
عشرت حسین بٹ
منڈی//ڈی ڈی سی انتخابات کے تیسرے مرحلہ کے تحت ضلع پونچھ کے منڈی بلاک میں جمعہ کو ووٹ ڈالے گئے جس دوران انتخابی مراکز پر لوگوں کی کافی بھیڑ دیکھی گئی۔ منڈی ہایرسکنڈری سکول میں انتظامیہ کی جانب سے ایک انتخابی مرکز قایم کیا گیا تھا جس میں ووٹران کو اپنا ووٹ ڈالنے میں روشنی نہ ہونے کی وجہ سے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ فرید احمد نامی ایک ووٹر نے اس حوالے سے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جب وہ اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے انتخابی مرکز کے اندر گئے تو انہیں اندھیرے میں اپنا ووٹ ڈالنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے انتخابی مرکز کے اند روشنی کا انتظام نہیں کیا گیا تھا جس کی وجہ سے عمر رسیدہ ووٹرز کو اپنا ووٹ ڈالنے میں کافی مشکلات کا سامناکرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ منڈی میں موسم کی خرابی کی وجہ سے انتخابی مرکز میں اندھیرا تھا جس کی وجہ سے ووٹران کو اپنے ووٹ کا پرچہ مرکز سے باہر لا کر مہر ثبت کرنی پڑی۔
اعظم آباد پنچایت میں شام 7بجے تک پولنگ جاری رہی
عشرت حسین بٹ
عشرت حسین بٹ
منڈی//ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات میں جہاں الیکشن کمشنرہدایت کے مطابق صبح 7 بجے تا دوپہر 2 بجے تک پولنگ ہونی تھی وہیں پر منڈی بلاک کی اعظم آباد پنچایت میں صبح 7 بجے سے شام 7 بجے تک پولنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ واضح رہے کہ ا عظم آباد پنچایت میں کل 872 ووٹ تھا جس میں سے 662 رایدہندگان نے اپنی رئے دہی کا استعمال کیا۔ اس حلقہ انتخاب میں عوام کو ڈی ڈی سی امیدواروں سرپنچ اور ایک پنچ کے لیے ووٹ ڈالنے تھے۔ انتظامی ذرائع کے مطابق عظم آباد پنچایت میں ڈی ڈی سی امیدواروں ایک سرپنچ اور ایک پنچ کے لیے عوام کو اپنی رائے دہی کا ا ستعما ل کرنا تھا جس کے لیے شام 7بجے تک ووٹنگ کا سلسلہ جاری رہا۔