عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//ضلع راجوری کے ڈپٹی کمشنر ابھشیک شرما نے پیر کے روز ایک اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں حالیہ سرحد پار گولہ باری سے متاثرہ پنچایتوں کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور بنکروں کی تعمیر کی ضروریات کا تخمینہ لگایا گیا۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نے تفصیل سے ان پنچایتوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں جو حالیہ شیلنگ سے براہِ راست متاثر ہوئی ہیں یا خطرے سے دوچار ہیں۔ انہوں نے متعلقہ افسران سے ان علاقوں میں انفرادی اور اجتماعی بنکروں کی ممکنہ تعداد کے بارے میں تفصیلی معلومات طلب کیں تاکہ سرحدی آبادی کو محفوظ بنانے کے لئے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔اجلاس کے دوران متعلقہ افسران نے زمینی صورتحال سے متعلق اپ ڈیٹ فراہم کیا اور موجودہ اعداد و شمار ڈپٹی کمشنر کے ساتھ شیئر کئے۔ ڈی سی راجوری نے اس بات پر زور دیا کہ بنکروں کی تعمیر کے لئے بروقت منصوبہ بندی اور محکمانہ ہم آہنگی نہایت ضروری ہے تاکہ متاثرہ آبادی کو جامع تحفظ فراہم کیا جا سکے۔انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر زمینی جائزہ مکمل کریں اور انفرادی و اجتماعی بنکروں کی تعمیر کے حوالے سے تفصیلی تجاویز جلد از جلد پیش کریں تاکہ ضلعی انتظامیہ اس پر بروقت کارروائی عمل میں لا سکے۔اس اجلاس میں چیف پلاننگ آفیسر مقصود احمد، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد جہانگیر خان، اسسٹنٹ کمشنر پنچایت شیر از چوہان، اے سی ڈی اوقیل نوید، ڈی ایس ای او سندیپ شرما، ایگزیکٹو انجینئر پی ڈبلیو ڈی (آر اینڈ بی) سردار خان اور تمام بی ڈی اوز نے شرکت کی۔ اسی طرح متعلقہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اور تحصیلدار حضرات نے اجلاس میں آن لائن موڈ کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس کے اختتام پر ڈی سی نے اس بات پر زور دیا کہ متاثرہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے حکومت کی اولین ترجیح بنکروں کی بروقت تعمیر اور دیگر تحفظاتی اقدامات کی مؤثر عمل آوری ہے۔