نئی دہلی+راولپنڈی //حد متارکہ پر کشیدہ صورتحال کے بیچ ہندوپاک ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے ہاٹ لائن پر رابطہ کرکے ایک دوسرے پر فائر بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا اور ہلاکتوں پر احتجاج کیا۔پونچھ اور راجوری میں آر پار جاری شدید نوعیت کی گولی باری کے پیش نظر بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز لیفٹنٹ جنرل اے کے بھٹ نے پیر کی صبح اپنے پاکستانی ہم منصب میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا کے ساتھ بات چیت کی۔ ذرائع کے مطابق جب پاکستان کی طرف سے کپوارہ میں کیرن سیکٹر کے اُس پار اٹھمقام علاقے میں بھارتی شیلنگ سے4پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کا معاملہ اٹھایا گیا تو بھارت کے ڈی جی ایم او نے واضح کیا کہ سیز فائر کی خلاف ورزی کے تمام تر واقعات پاکستانی فوج کی طرف سے پیش آتے ہیں اور بھارت کی افواج صرف اس کا معقول جواب دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب بھی فائر بندی کی خلاف ورزی کی جائے گی تب بھارت ردعمل دکھانے کا حق رکھتا ہے۔کنٹرول عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیفٹنٹ جنرل اے کے بھٹ نے اپنے پاکستانی ہم منصب پر یہ بات بھی واضح کی کہ پاکستانی بھارتی ڈی جی ایم او نے خبردار کرتے ہوئے پاکستانی ڈی جی ایم او کو یہ بھی بتایا کہ بھارتی فوج مثبت رد عمل کی صورت میں کنٹرول لائن پر امن و استحکام برقرار رکھنے میں مخلص ہے لیکن سیز فائر کی خلاف ورزی کے کسی بھی واقعہ کے جواب میں معقول کارروائی عمل میں لانے کا حق بھارت کے پاس محفوظ ہے۔ ادھرپاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاکستانی ڈی جی ایم او میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بھارتی ڈی جی ایم او سے احتجاج کیا اور کہا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے جان بوجھ کر پاک فوج کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ بھارتی فورسز کے حملے کے نتیجے میں 4 فوجی جوان جاں بحق اور 1 فوجی سمیت دو افراد زخمی ہوئے۔میجر جنرل شمشاد مرزا نے بھارتی ہم منصب کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے اقدامات کسی بڑے سانحے کا سبب بن سکتے ہیں جبکہ اس طرح کے واقعات کشیدگی میں اضافہ کرکے خطے میں امن و سلامتی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔میجر جنرل شمشاد مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان اس حد تک نہیں جانا چاہتا جہاں پر ایک دوسرے کی سپلائی لائنیں بند کردی جائیں۔پاکستانی ڈی جی ایم او نے انتباہ کی کہ بھارت کی جانب سے اس قسم کی خلاف ورزیاں نہ روکی گئیں تو پاکستان بھرپور اور سخت جواب دے گا۔