بانہال// ڈی آئی جی ڈوڈہ رام بن کشتواڑ رینج نثار احمد نے آج ضلع رام بن میں پولیس بھرتی کے حوالے سے پولیس لائین چندروگ رام بن میں انتظامات کا جائزہ لیا۔ ان کے ہمراہ ایس ایس پی رام بن موہن لعل ، ڈی ایس پی ہیڈکواٹرس امتیاز احمد اور دیگر افسران بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر وہاں موجود میڈیا نمائندوںسے بات کرتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس نثار خان نے کہا کہ صوبہ جموں کے دوسرے اضلاع کی طرح رام بن میں بھی 20اور21اپریل کو پولیس بھرتی کیلئے امیدواروں کا فیزیکل ٹیسٹ لیا جا رہا ہے جس کی تقریباً تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ۔ ڈی آئی جی نے کہا کہ ٹرانس پیرنٹ ریکروٹمنٹ پراسیس (transparent recruitment process) TRPکے تحت ضلع رام بن کے لئے 3282 اُمیدواروں نے 111پوسٹوں کے لئے اپنے فارم داخل کئے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ بھرتی صاف و شفاف طرز پر عمل میں لائی جارہی ہے اور اس سلسلے میں اُمیدواروں کو کسی کو سفارش کرنے یا رشوت دینے کی گنجائش نہیں ہے ۔ ڈی آئی جی نے کہا کہ جب بھی اس قسم کی کسی بھرتی کا اعلان کیا جاتا ہے توکچھ خود غرض عناصر امیداروں کو جھوٹے وعدے دے کر ٹھگتے ہیں اور ان سے پیسے طلب کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا ایسے کسی بھی شخص کی طرف سے آپ کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش میں پولیس میں اپنی شکایت درج کرائیںتاکہ قانونی کاروائی کی جاسکے ۔ انہوں نے بھرتی عمل میں حصہ لینے والے امیدواروں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی کے جھوٹے جال میں نہ پھنسے اور اپنی قابلیت اور محنت کے بل بوتے پر اس ٹیسٹ کو پاس کر کے تحریری ٹیسٹ کے لئے خود کو تیار کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں وہی لوگ بھرتی ہونگے جو اپنے بل بوتے اور محنت کی بنیاد پر فزیکل اور تحریری ٹیسٹ پاس کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فزیکل ٹیسٹ میں دورڑ ، پُش اپ ، چھاتی کا ماپ و دیگر ٹیسٹوں سے ان امید واروں کو گذرنا ہوگا اور جو اس میں کامیابی حاصل کریں گے انہیں جون کے مہینے میں تحریری ٹیسٹ کو پاس کرنا ہوگا اور اسی بنیاد پر ان کی سلیکشن ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ تین ہزار سے زائد امیداروں نے اس بھرتی کیلئے فارم بھرے ہیں اور تجربہ کی بنیاد پر یہ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ تین ہزار کے قریب امیدوار اس میں حصہ لیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کے تجربہ کے حساب سے 35 فیصدی کے قریب امید وار پہلے ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور ان ہی امیدواروں کا بعد میں تحریری ٹیسٹ لیا جائے گا اور اس میں کامیاب پائے جانے والے امیدواروں کو سلیکٹ کیا جائے گا ۔ ڈی آئی جی نے مزید کہا کہ اس بھرتی میں رشوت خوری کی کوئی بھی گنجائش نہیں ہے اور اگر کوئی شخص کسی اُمیدوار سے اس بھرتی میں سلیکشن کے لئے رشوت طلب کرتا ہے تو اُسے فوری طور پر پولیس کو مطلع کرنا چاہئے تاکہ اُن کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائی گی۔ انہوں نے کہا کہ اُنہیں اس بات پر فخرہے کہ گذشتہ سال بھی پولیس کی طرف سے پانچ بٹالینوں کے لئے بھرتی کا انعقاد عمل میں لایا تھا اور کئی سے بھی رشوت خوری یا سفارش کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی اور یہ بھرتیاں صاف و شفاف طریقے سے عمل میں لائی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس بھرتی میں کچھ پوسٹیں ایگزکیٹیو پولیس اور کچھ آرمڈ پولیس کے لئے مخصوص رکھی گئی ہیں ۔ ڈی آئی جی نے کہا کہ صوبہ جموں کے نو اضلاع میں یہ ٹیسٹ کروائے گئے اور اب صوبہ جموں میں رام بن ضلع آخری ضلع ہے اور اس کے بعد یہ عمل وادی کشمیر میں شروع کیا جائے گا ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ فزیکل ٹیسٹ جدید ٹیکنالوجی سے لیس سینسروں اور مشینوں کی مدد سے عمل میں لایا جارہا ہے اور فزیکل ٹیسٹ میں امیدوار کو ایک سنسر چپ لگی ایک جیکٹ پہنائی جائے گی ، جس میں کسی بھی قسم کے کوئی فرق یا غلطی کا امکان نا ممکن ہے ۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس بھرتی ٹیسٹ میں صرف فزیکل اور تحریری ٹیسٹ ہوگا جبکہ زبانی انٹرویو کو اس سے ممبرا رکھا گیا ہے اور انہی ہی دو ٹیسٹوں کی بنیاد پر امیدواروں کی بھرتی عمل میں لائی جائے گی ۔اس موقع پر ڈی آئی جی کے ہمراہ ایس ایس پی رام بن موہن لعل ،ڈی ایس پی ہیڈ کواٹر رام بن امتیاز احمد ،ڈی ایس پی ڈی اے آر راکیش گپتا،ایس ایچ او رام بن نوین انگرال کے علاوہ دیگر آفسران بھی اُن کے ہمراہ موجود تھے اورتمام انتظامات کا جائزہ لیا گیا ۔