بانہال // محکمہ تعمیرات عامہ رام بن کی طرف سے تکیہ۔ ٹھٹھا ررابطہ سڑک کے بارے میں حق اطلاعات کے تحت فراہم کی گئی تفصیلات کے منظر عام پر انے کے بعد تکیہ ، بانہال کے مرد و خواتین نے سرکار اور محکمہ تعمیرات عامہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے ہیں۔ جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع ٹھٹھار سے تکیہ تک زیر تعمیر رابطہ سڑک کے بارے میں محکمہ تعمیرات عامہ رام بن نے حق اطلاعات کے تحت جو تفصیل ایکسئین محکمہ تعمیرات عامہ رام بن نے دی ہے ا±س میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ڈیڑھ کلومیٹر لمبی ٹھٹھار۔ پیر پورہ۔ تکیہ سڑک کو میکڈم بچھاکر، نالیاں اور حفاظتی دیواریں بناکر ہر لحاظ سے مکمل کیا گیا ہے اور اس روڈ کیلئے منظور کئے گئے 2599 لاکھ روپئے کے تخمینے میں سے 31 مارچ2017 تک 9498 لاکھ روپئے کی رقم XVI RIDF NABARD کے تحت خرچ دکھائی گئی ہے اور حق اطلاعات کے تحت دی گئی جانکاری میں کہا گیا ہے کہ ڈیڑھ کلومیٹر لمبی اس رابطہ سڑک پر نہ صرف میکڈم بچھایا گیا ہے بلکہ اس کی پچھلی اور اگلی حفاظتی دیواریں اور کلورٹ جنہیں انجینئرنگ زبان میں بریسٹ وال، رٹیننگ وال اور کراس ڈرینیج کہتے ہیں کو مکمل کیا گیا ہے لیکن زمینی سطح پر کئے گئے کام اورحق اطلاعات قانون کے تحت فراہم کی گئی اطلاعات میں زمین آسمان کا تضاد پایا جاتا ہے اور خستہ حال رابطہ سڑک ابھی مکمل ہونے سے بہت دور ہے تاہم اس سڑک کے تقریباً پہلے ایک کلومیٹر کے حصے پر ہلکا سا میکڈم بچایا گیا ہے جو جگہ جگہ دھنس اور اکھڑ گیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سڑک کا ایک حصہ پہلے ہی ریلوے کمپنی ارکان نے تعمیر کیا ہوا ہے جبکہ سڑک کی کھدائی کے دوران ٹھٹھاڑ ، پیر پورہ اور تکیہ کے زمینداروں کی ملکیتی اراضی اور پھلدار درختوں کو تباہ کیا ہے اور لوگوں کو ابھی تک نہ معاوضہ ملا نہ سڑک ہی ملی ہے جبکہ پیر پورہ کی بستی کے کئی مکان سڑک کی زد میں آئی زمین دھنس جانے کی وجہ سے تیزی کے ساتھ کھسک رہے ہیں نتیجہ کے طور پر کئی رہائشی مکانوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔محکمہ تعمیرات عامہ نے معاوضہ کے بارے میں جو اعداد وشمار RTIکے جواب میں دیئے ہیں ان کے مطابق زمینداروں کا کل معاوضہ 182 لاکھ روپئے بنتا ہے جس میں سے محکمہ مال کے اسسٹنٹ کمشنر رام بن کے ذریعے صرف 3731 لاکھ روپئے بطور معاوضہ واگذار کی گئی ہے اور 83150 لاکھ روپئے معاوضے کی رقم ابھی واجب الادا ہے۔ جانکاری میں کہا گیا ہے کہ اب اس سڑک پروجیکٹ پر محض 31 ہزار روپئے کی رقم سکیم میںبچی ہوئی ہے۔