عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی (BGSBU) کے ڈین اکیڈمک افیئرز، پروفیسر ایم جے وارثی نے یونیورسٹی کے کنٹریکچوئل تدریسی عملے کے ساتھ ایک انٹرایکٹیو سیشن منعقد کیا، جس میں تعلیمی پالیسیوں، اساتذہ کے مسائل اور ادارے کی ترقی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سیشن کے دوران، پروفیسر وارثی نے یونیورسٹی کی تعلیمی برتری اور اساتذہ کی فلاح و بہبود کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ تعلیمی میدان میں جدید تدریسی طریقے، تحقیقی مواقع اور پیشہ ورانہ ترقی کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔یہ اجلاس اس لحاظ سے بھی خاص تھا کہ طویل عرصے بعد کنٹریکچوئل اساتذہ کو ڈین اکیڈمک افیئرز کے ساتھ براہ راست بات چیت کا موقع ملا اور انہوں نے اپنی اہم شکایات اور مطالبات پیش کئے۔کنٹریکچوئل فیکلٹی ممبران نے جو مسائل اٹھائے ان میں تنخواہوں میں اضافہ،بر وقت انٹرویوز کا انعقاد، اعلیٰ تعلیمی فارمیٹ کے مطابق ان کے تجربے کو تسلیم کرنا، کنٹریکچوئل معاہدوں میں توسیع وغیرہ شامل ہیں ۔پروفیسر وارثی نے ان مسائل کو غور سے سنا اور یقین دہانی کرائی کہ یونیورسٹی انتظامیہ ان مطالبات کو ادارہ جاتی پالیسیوں اور ضوابط کے مطابق سنجیدگی سے زیر غور لائے گی۔انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ یونیورسٹی کی تعلیمی ترقی میں فعال کردار ادا کریں اور ان کی تجاویز کو مستقبل کی پالیسی سازی میں شامل کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔کنٹریکچوئل تدریسی عملے نے ڈین اکیڈمک افیئرز کے ساتھ تبادلہ خیال کے موقع کو خوش آئند قرار دیا اور یونیورسٹی انتظامیہ کی اوپن ڈائیلاگ پالیسی کی تعریف کی۔اساتذہ نے امید ظاہر کی کہ یہ سیشن مثبت نتائج کا سبب بنے گا اور ان کے مسائل کو جلد حل کیا جائے گا۔