زاہدبشیر
گول//سب ڈویژن گول میں بہت سارے ایسے علاقے ہیں جہاں پر قدرتی چشمے نہ ہونے کی وجہ سے یہ علاقے پینے کے پانی کے لئے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ۔ اگر چہ کئی سال قبل سرکار نے گول سب ڈویژن میں بور ویل کی تعمیر شروع کی تھی جس میں سے ایک ڈینگام کے مقام پر بھی ہے لیکن یہ بور ویل ابھی بھی تشنہ تکمیل ہے ۔اس بور ویل سے داچھن، اندھ، چھچھواہ وغیرہ علاقے پانی سے مستفید ہو سکتے ہیں لیکن ابھی تک اس کو مکمل نہیں کیا گیا ہے ۔
اس بور ویل پر لاکھوں روپے محکمہ نے صرف کیا ہے جس میں سے بور ویل کھودنے کے ساتھ ساتھ یہاں پر بجلی کی ترسیلی لائنیں بچھانے ، ایک تعمیری ڈھانچہ کھڑا کرنے کے ساتھ ساتھ قریباً ایک کلو میٹر تک پائپ لائن بھی بچھائی گئی ہے لیکن اس کے بعد کئی سالوں سے مکمل طور پر کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی ہے ۔ جس کی زمین میں اس بور ویل کوتعمیر کیا گیا ہے مالک اراضی نے کہا کہ محکمہ نے جس وقت یہاں پر تعمیر ی کام شروع کیا تھا اس وقت ہمارے ایک بیٹے کو اس میں نوکری فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا گیا تھا اور یہاں پر ایک بہت بڑا ہال بھی تعمیر کیا گیا لیکن محکمہ نے بعد میں یہاں کی طرف کوئی توجہ نہیں دی اس طرح سے نہ ہی اس بور ویل سے اُن لوگوں کو فائد ہ پہنچا جس کی غرض سے بنایا گیاتھا اور نہ ہی زمیندار کو کوئی فائدہ مل رہاہے ۔ وہیں اس دوران پیس اینڈ ویلفیر کمیٹی کے لوگوں نے اس بور ویل کا دورہ کیا جنہوں نے اس سلسلے میں انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد اس پر تعمیری کام شروع کیا جائے تا کہ لوگوں کے ساتھ ساتھ مالک اراضی کو بھی اس کا فائدہ مل سکے ۔