سرینگر //ڈینٹل کالج سرینگر میں زیر تعلیم طلبہ نے جمعہ کو انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اورغیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کیا۔ احتجاجی طلبہ نے الزام لگایا کہ مختلف شعبہ جات کے سربراہان طلبہ کو نجی کام کرنے پر مجبورکررہے ہیںاور انکار کرنے والے طلبہ کے ساتھ ناشائستہ سلوک کرتے ہیں۔ مظاہرے میں شامل ڈاکٹر گرمیت سنگھ بالی نے بتایا ’’ ایک مخصوص شعبہ کا سربراہ مختلف جماعتوں میں زیر تعلیم طلبہ کو گھریلو کام کرنے پر مجبور کرتا ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ سربراہ کے خلاف طلبہ نے کئی مرتبہ انتظامیہ کے پاس شکایت درج کرائی مگر کالج کے پرنسپل نے کوئی بھی کاروائی نہیں کی ہے۔ احتجاجی طلبہ نے بتایا کہ مذکورہ ڈاکٹر نہ صرف طلبہ کو گھریلو کام کرنے پر مجبور کرتا ہے بلکہ انکے خلاف نازیبا الفاظ بھی استعمال کرتا ہے ۔ ڈینٹل کالج میں تعینات ایک ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مذکورہ ایچ او ڈی نے ایک طالب علم پر ہاتھ اٹھایا تھا جس کے بعد طلبہ نے اس کی شکایت پرنسپل سے کی اور پرنسپل نے طلبہ کی درخواست کو کمشنر ہیلتھ کو بھیجدیا ۔ مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا کہ طلبہ تحقیقاتی رپورٹ میں مذکورہ ایچ او ڈی کو کلین چیٹ دئے جانے کے خلاف احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ ڈینٹل کالج میں طلبہ کی ہڑتال پر بات کرنے کیلئے کشمیر عظمیٰ نے ڈینٹل کالج کے ڈاکٹر ریاض سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان سے رابطہ نہیں ہوسکا ۔