محمد تسکین
بانہال // بانہال کے نزدیکی گائوں میں محکمہ جل شکتی کے ایک ڈیلی ویجر ملازم کی چند گاؤں والوں کے ہاتھوں مبینہ مارپیٹ کے خلاف محکمہ جل شکتی ڈیلی ویجروںنے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور کاروائی نہ کرنے کی صورت میں جمعہ سے پانی کی سپلائی بند کرکے کام چھوڑ ہڑتال پر جانے کا انتباہ دیا ۔ مبینہ مارپیٹ کا یہ واقع بدھ کے روز قصبہ بانہال سے قریب تین کلومیٹر دور ہالیمیدان کے گاؤں میں پیش آیا ہے اور مارپیٹ کے اس واقع کا ایک ویڈیو وائرل بھی ہوا ہے ۔ مارپیٹ میں زخمی ہوئے ملازم سبزار احمد گنائی ولد محمد یوسف گنائی ساکنہ ناگام بانہال کو سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بانہال میں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد مزید علاج کیلئے گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ منتقل کیا گیا ۔اپنے ساتھی کی مارپیٹ سے ناراض ملازمین نے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر احتجاجی ریلی نکالی اور وہ انصاف اور ملوث افراد کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ احتجاجی ملازمین نے بتایا کہ ان کا ساتھی اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر بانہال کے حکم پر پہلپورہ ہالمیدان علاقے میں ایک پانی کا کنکشن لگانے کا کام کر رہا تھا کہ اس پر کچھ مقامی لوگوں نے ڈنڈوں اور پائپ کے رینچ سے حملہ کرکے گردن اور جسم کے دوسرے حصوں کو چوٹیں پہنچائی ہیں اور زخمی ڈیلی ویجر کو بانہال سے جی ایم سی اننت ناگ منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کی سہ پہر پیش آئے اس واقعہ سے پولیس اور محکمہ پی ایچ ای کے افسران چپی سادھے ہوئے ہیں اور اگر آج یعنی جمعرات کی شام تک اس معاملے میں کیس درج نہیں کیا گیا تو وہ پورے سب ڈویژن بانہال میں ہڑتال پر جائیںگے اور پینے کے پانی کی سپلائی کو بھی بند رکھا جائیگا ۔ شاہراہ پر جم کر نعرہ بازی کرنے کے بعد احتجاجی ملازمین نےتحصیلدار بانہال امتیاز احمد سے ملاقات کرکے فوری کاروائی کا مطالبہ کیا اور انہیں ساری روداد بیان کی ۔ملازمین کے وفود سے ملاقات کے بعد تحصیلدار بانہال امتیاز احمد نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس واقع میں ملوث اُن پانچ افراد کے خلاف کیس درج کریں جنہوں نے ملازم پر حملہ کیا ہے اور زخمی ڈیلی ویجر نے ان افراد کا نام اپنی شکایت میں درج کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج پر آمادہ پی ایچ ای ملازمین کو یقین دلایا گیاکہ ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی لہٰذا اب کام چھوڑ ہڑتال کا کوئی جواز نہیں بنتاہے۔ اس دوران جمعرات شام بات کرتے ہوئے ایس ایچ او بانہال عاشق بخاری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پی ایچ ای ڈیلی ویجر کے ساتھ ہوئی اس مارپیٹ کے معاملے میں پانچ افراد کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے اور کیس نمبر 192زیر دفعہ 353انڈین پینل کوڈ کے تحت درج کیا گیا ہے ۔ یہ دفعہ کسی ملازم پر حملہ کرنے اور اسے اپنے فرض سے روکنے کے جرم میں عائد کی جاتی ہے۔