گندو//جموں وکشمیر ٹیچرس فورم کے صوبائی صدر اور ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی ایجیک کے ضلع صدر جماعت علی آگاہ نے محکمہ پی ایچ ،پی ڈبلیو ڈی اور دیگر محکموں میں کام کرنے والے ڈیلی ویجرس اور سی پی ورکرس کی بقایا تنخواہیں اور دیگر واجبات فور طور وا گذار کرنے اور رہبرِ تعلیم اساتذہ کے لئے مناسب ٹرانسفر پالیسی لاگو کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں اُنہوں نے کہاہے کہ محکمہ آب رسانی ،محکمہ تعمیراتِ عامہ اور دیگر محکموں میں کام کرنے والے ڈیلی ویجرس، سی پی ورکرس اور دیگر عارضی ملازمین کی تنخواہیں نا معلوم وجوہات کی بنا پر گذشتہ ایک برس اور بعض کی اس سے بھی زیادہ عرصہ سے بند رکھی گئی ہیں جس وجہ سے اُنہیں سخت مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔اسی طرح حکومت نے رہبرِ تعلیم اساتذہ کے لئے ٹرانسفر پالیسی لاگو کرنے کے بعد اب اُسے کالعدم قرار دیا ہے اور جن اساتذہ کی تبدیلی عمل میں لائی گئی تھی اُنہیں واپس اپنی پرانی جگہ پر بھیجا گیا ہے جس وجہ سے وہ بھی پریشان ہیں،خصوصاً ایسی خواتین اساتذہ جن کی شادی دور دراز علاقوں میں ہوئی ہے, کے لئے ڈیوٹی دینا بہت مشکل ہو گیا ہے۔اُنہوں نے موجودہ ریاستی مخلوط حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ملازمین کے مسائل کا ازالہ کرنے اور اُن کے جائز مطالبات کو پورا کرنے میں پوری طرح ناکام ہوئی ہے اور اُس نے ابھی تک مختلف محکموں میں کام کرنے والے ڈیلی ویجرس اور سی پی ورکرس کی بھلائی کے لئے تا حال ایسا کوئی قدم نہیں اُٹھایا ہے کہ جس سے یہ معلوم ہوتا کہ وہ ان کے مسائل کو حل کرنے میں ذرا برابر بھی سنجیدہ ہے۔اُنہوں نے کہا کہ یہ حکومت اپنے قیام کے دن سے ہے رہبرِ تعلیم اساتذہ کے پیچھے پڑی ہوئی ہے اور اُنہیں طرح طرح سے پریشان کیا جا رہا ہے۔ایک لمبی جدوجہد کے بعد وہ اپنے حق میں ایک ٹرانسفر پالیسی لاگو کروانے میں کامیاب ہوئے تھے مگر اب حکومت نے اُسے کالعدم قرار دے کر تبدیل شدہ اساتذہ کو اپنی پرانی جگہوں پر واپس بھیج کر اُنہیں مشکلات اور پریشانیوں میں ڈال دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے ملازمین سے جوکام لے رہی ہے اُس کے عوض میں اُنہیں فراہم کی جانے والی اُجرت کا اُس کے ساتھ کوئی تناسب نہیں ہے اور وہ بھی اُن کو تڑپا تڑپا کر دی جاتی ہے ۔اُنہوں نے حکومت اور متعلقہ حکام سے مختلف محکموں میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے ملازمین کو مستقل بنیادوں پر نوکری فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کرنے اور گذشتہ کئی ماہ سے بقایا اُن کی تنخواہیں،اُجرتوںاور دیگر واجبات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیاہے۔اُنہوں نے کہا کہ ملازمین چاہے وہ مستقل ہوں یا عارضی،حکومت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ اُن کے مسائل کا ازالہ ترجیحی بنیادوں پر کرے نہ یہ کہ اُنہیں مختلف طریقوں سے پریشان کیا جائے۔