نئی دہلی//پٹرول اور ڈیزل کی مسلسل بڑھ رہی قیمتوں کے خلاف کانگرس کی قیادت میں مختلف اپوزیشن جماعتیں دس ستمبر کو ’بھارت بند‘ کا اہتمام کریں گی اور مرکز پر تیل کی آسمان چھوتی قیمتوں کو کم کرنے کے لئے دباو بنائیں گی۔کانگریس کے جنرل سکریٹری اشوک گہلوت ، لوک سبھا میں پارٹی کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے ، پارٹی کے سینئر لیڈر احمد پٹیل اور موتی لال ووہرہ اور پارٹی محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعرات کو مشترکہ پریس کانفرنس میں کہاکہ اس بارے میں مختلف سیاسی جماعتوں سے بات چیت ہوگئی ہے۔ اس میں سماج وادی پارٹی ، بائیں پارٹیاں، راشٹریہ جنتادل، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سمیت کئی جماعتیں حصہ لیں گی۔ ترنمول کانگریس تحریک چلائے گی لیکن بند میں حصہ نہیں لے گی جبکہ بہوجن سماج پارٹی سے اب تک بات چیت نہیں ہوئی ہے۔مسٹر گہلوت نے کہاکہ اس بارے میں حکمت عملی بنانے کے لئے آج یہاں پارٹی کے جنرل سکریٹریوں اور ریاستی صدور کی میٹنگ ہوئی۔ اسی دوران اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں سے ان کے موقف کے بارے میں بات چیت کی گئی اور انہوں نے بھارت بند میں شامل ہونے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بند کا اہتمام صبح 9بجے سے دوپہر تین بجے تک کیا جائے گا۔مسٹر سرجے والا نے کہاکہ بھارت بند بے لگا م حکومت پر تیل کے قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ پر لگام لگانے کے لئے دباو بنانے کے لئے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی مانگ ڈیزل اور پٹرول کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لانے کی ہے تاکہ ان کی قیمتوں میں بڑی کمی لاکر لوگوں کو راحت دلائی جاسکے۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پٹرول کی قیمت میں 28روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 27 روپے فی لیٹر سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے تیل کی قیمت پر کئی بار ٹیکس لگائے ہیں ۔یو این آئی