سرینگر//مزاحمتی کلینڈر میں امسال ڈھیل کے آخری روز سرینگر سمیت وادی کے جنوب و شمال میں معمول کے مطابق کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں جاری رہیں جبکہ مجموعی طور پر صورتحال پر سکون رہی۔اس دوران دوسرے روز بھی شاہرائوں پر فورسز اورٹاسک فورس کی طرف سے گاڑیوں کی تلاشیوں کا سلسلہ جاری رہا۔مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے جاری تازہ کلینڈر میں رواں ہفتے کے دوران ہڑتال میں ڈھیل کے آخری روز لوگوں کی بڑی تعداد بازاروں میں نظر آئی۔شہر میں تمام دکانیں اور ہر طرح کے کاروباری اداروں کے ساتھ تعلیمی ادارے اور سرکاری دفاتر بھی کھلے رہے اور گاڑیوں کی آمد و رفت بھی جاری تھی۔کالجوں میں امتحانی سر گر میاں درس و تدریس کے عمل شروع ہونے کے ساتھ سالانہ امتحانی سرگرمیاں بھی جاری رہیں ۔گزشتہ کئی دنوں سے صبح سویرے ہی فورسز اور پولیس کے اہلکار مختلف مقامات پر نمودار ہوکر ناکے بٹھاتے رہے جہاں گاڑیوں کی چیکنگ کا عمل دن بھر جاری رہا ۔دوسری جانب شاہراہوں اور اہم سڑکوں کے ساتھ ساتھ ریلوے لائن کی حفاظت بھی انتہائی سخت کردی گئی ہے جس کے تحت ریلوے ٹریک کے اہم مقامات پر ریلوے پولیس کے علاوہ سی آر پی ایف اور کہیں کہیں فوج کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ہے۔ فوجی کانوائے اور فورسز کی دیگر گاڑیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے کانوائے کی آمدورفت کے موقعوں پر شاہراہوں پر اضافی اہلکار گشت کرتے نظر آئے۔سرینگربارہمولہ شاہراہ پر نارہ بل سمیت کئی مقامات پر تعینات پولیس اہلکاروں نے دن بھر درجنوں گاڑیوں کی کالی فلمیں اتاریں۔جنوبی کشمیر کے تمام اضلاع شوپیان، کولگام، پلوامہ، اسلام آباد ، وسطی ضلع بڈگام کے تمام قصبوں اور شمالی کشمیر کے سبھی اضلاع میں صورتحال معمول پر رہی۔