عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//راجوری ضلع کے ڈھانگری علاقے میں اتوار کی دوپہر ایک دلخراش واقعہ پیش آیا، جہاں اینٹ بھٹے پر کام کرنے والے تین مزدور اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آ گئے۔ ان میں سے دو تو کسی طرح جان بچا کر نکلنے میں کامیاب ہو گئے تاہم تیسرا مزدور تیز بہاؤ میں بہہ گیا، جس کی تلاش تاحال جاری ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق علاقے میں موسم دن بھر صاف رہا تاہم راجوری کے بالائی علاقوں میں اچانک ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے مقامی ندی نالوں میں پانی کی سطح غیر متوقع طور پر بڑھ گئی۔ اس اچانک طغیانی کے دوران یہ حادثہ پیش آیا۔حادثہ اْس وقت پیش آیا جب تینوں مزدور معمول کے مطابق ندی کو پار کر رہے تھے، جو عام حالات میں انتہائی کم گہرائی والا ہوتا ہے تاہم بارش کی وجہ سے پانی کی سطح بڑھ گئی اور بہاؤ تیز ہو گیا۔ مزدور اس اچانک تبدیلی سے بے خبر تھے۔حادثے میں بہنے والے مزدور کی شناخت پرمود کمار ولد راجو کمار، ساکن اتر پردیش کے طور پر ہوئی ہے، جو کچھ عرصے سے راجوری میں مزدوری کر رہا تھا۔واقعے کے فوراً بعد جموں و کشمیر پولیس، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس اور مقامی رضا کاروں پر مشتمل امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا۔ تاحال پرمود کمار کا سراغ نہیں ملا ہے۔ریسکیو ٹیموں نے ندی کے اطراف میں تلاش جاری رکھی ہوئی ہے، جبکہ مقامی لوگ بھی اپنی سطح پر مدد فراہم کر رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ جب تک لاپتہ مزدور کا سراغ نہیں ملتا، ریسکیو آپریشن جاری رہے گا۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مزدوروں کے لئے ایسی جگہوں پر حفاظتی انتظامات کئے جائیں تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔واقعے نے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے اور مزدور طبقے میں خاصی بے چینی پائی جا رہی ہے، جو روزانہ ایسے ہی خطرات سے دوچار ہوتے ہیں۔انتظامیہ نے واقعے کی مکمل تحقیقات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ لاپتہ مزدور کو تلاش کرنے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔