اسلام آباد(اننت ناگ)// جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ میںاننت ناگ ڈگری کالج کے کھلاڑیوں کی مارپیٹ کی گئی جبکہ شیر پورہ میں4نوجوانوں کی گرفتاری کے بعد مقامی لوگوں نے احتجاجی دھرنا دیا۔اننت ناگ ڈگری کالج کے فٹ کھلاڑیوں کی ٹیم جنوبی کشمیر سے سرینگر جا رہی تھی جہاں کشمیر یونیورسٹی میں اس ٹیم کا مقابلہ بارہمولہ ڈگری کالج فٹ بال ٹیم کے کھلاڑیوں سے ہونے ولا تھا۔ ان کھلاڑیوں نے کہا کہ بجبہاڑہ پہنچنے کے بعد انہیں آرونی کے راستے سے آگے جانے کی ہدایت دی گئی،اور جب وہ اس راستے پر سفر کر رہے تھے،تو فورسز نے انکی گاڑی روکتے ہوئے نیچے اتارا،اور بعد میں انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔انہوں نے بتایا ’’ فورسز نے ہم پر الزام عائد کیا کہ پولیس کی طرف سے اننت ناگ ڈگری کالج میں کھیل میلہ کے افتتاحی میچ کے دوران آپ نے اسٹیج کو تہس نہس کیا اور بعد میںاسے نذر آتش کیا۔پولیس نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا’’ایسا کوئی واقعہ ہی پیش نہیں آیا‘‘۔اس سلسلے میں جب ڈگری کالج پرنسپل ایم وائی پیرزادہ سے رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے کہا’’ میں نے اس واقعے سے متعلق جانکاری حاصل کی،کچھ طالب علم وہاں سے گزر رہی فوجی کانوائے کی فلم اتار رہے تھے،جس پر فوج نے اعتراض کیا‘‘۔ادھر قصبہ کے شیر پورہ علاقے میں اس وقت ٹریفک جام کے مناظر دیکھنے کو ملے جب مقامی لوگوں نے4نوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا۔مقامی لوگوں کے مطابق پولیس نے عاقب احمد ڈار، اعجاز احمد ڈار ولد عبدالحمید ڈار ، مدثر احمد وگے ولد محمد شفیع وگے اور عمر یوسف خان ولد محمد یوسف خان نامی نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی،اور انہیں سنگباز قرار دیا۔مقامی لوگوں نے اس واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیا،جس کی وجہ سے کوکر ناگ روڑ پر ٹریفک کی نقل و حرکت بند ہوئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔