غور طلب
مومن فہیم احمد عبدالباری
پروفیشنل ڈگریوں کے ساتھ چند اضافی مہارتیں آپ کو دیگر سے ممتاز بناتی ہیں۔آپ نے اپنے ہر اسکولی اور یونیورسٹی امتحانات میں امتیازی نمبر حاصل کیے، ٹاپ پوزیشن حاصل کی، بہت سی ڈگریاں اکٹھا کیں، اپنے بائیو ڈاٹا (ریزیومے) کو پالش کیا اور نوکری حاصل کرلی۔ آپ تکنیکی طور اپنے متعلقہ شعبے (صنعت) میں بہتر کام کررہے ہیں۔ لیکن کسی نہ کسی وجہ سے جب قیادت یا نمایاں کارکردگی کی بات ہو تو آپ سامنے نظر نہیں آتے۔ وہ مہارتیں جو آپ کو دوسروں کے ساتھ بہتر تال میل، مسائل کے حل ، پروفیشن (پیشہ) کا دباؤ سنبھالنے میں اور آپ کی شخصیت کو نکھارنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں انھیں انگریز ی میں ’’سافٹ اسکلس (Soft Skills)‘‘کہا جاتا ہے۔
آپ کسی اسٹارٹ اپ میں کام کرتے ہوں، کسی ملٹی نیشنل کمپنی میں ملازم ہوں، کسی ملٹی اسپیشیالیٹی ہاسپیٹل میں ڈاکٹر ہوں، کسی تعمیراتی فرم میں انجینیئر یا آرکیٹیکچر ہوں، کسی لاء فرم میں وکالت کرتے ہوں حتیٰ یہ کہ آپ کسی اسکول میں بحیثیت استاد یا منتظم اپنی خدمات انجام دے رہے ہوں ، یہ مہارتیں (سافٹ اسکلز)آپ کو طویل مدت کے لیے نمایاں، قابل قدر اور قابل عمل بناتی ہیں اور موجودہ مقابلہ جاتی دور میں ہر ایک پروفیشنل (پیشہ ورشخص) کے کام آتی ہیں۔ تیزی سے بدلتے ماحول میں بالخصوص کارپوریٹ اور دیگر شعبوں میں ان مہارتوں کا حامل ہونا جزو لاینفک بنتا جارہا ہے۔ آئیے ان میں سے چند ایک پر نظر ڈالیں۔
حالات سے موافقت/ مطابقت (Adaptability) :
چیزیں، ماحول اور طور طریقے ہمیشہ ایک جیسے نہیں رہتے۔ یہ ایک ایسی سچائی ہے جس کا تجربہ ہم میں سے اکثر نے کیا ہے۔ علامہ اقبال کے ایک شعر کا مصرعہ ہے ؎ ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں ، یعنی تبدیلی ہی واحد مستقل ہے، انگریزی کا مقولہ ہے’’Change is the only constant‘‘ ٹیکنالوجی ، پالیسیاں اور مالکان بدل جاتے ہیں اور بعض اوقات یہ بہت کم وقت میں ہوجاتا ہے۔ ایسے تبدیل شدہ حالات سے موافقت غیر فعال ہونے کے بجائے فعال طور پر مشغول ہونے میں ہے۔ یہ ایسے افراد کے درمیان فرق ہے، جس میں سے ایک کہتا ہے ،’’ ہم نے ہمیشہ ایسا ہی کیا ہے‘‘ جبکہ دوسرا کہتا ہے، ’’آئیے ایک بہتر طریقہ تلاش کریں۔‘‘ مصنوعی ذہانت) (AI میں مہارت حاصل کرنے والے IT پیشہ ور افراد سے لے کر وبائی امراض کے دوران آن لائن پلیٹ فارمز پر منتقل ہونے والے اساتذہ تک، موافقت ہی وہ ہے جو کرئیر کو آگے بڑھاتی رہتی ہے۔ ہندوستان کی طرح متحرک اور متنوع ملک میں، جہاں صنعتیں تیزی سے ترقی کرتی ہیں اور ملازمتوں کے طور طریقے موسم کی طرح بدلتے ہیں یہ حالات سے موافقت ہی ہے جو آپ کو ٹیم کا محور بنا سکتی ہے۔
مواصلات/ کمیونکیشن یا آدابِ گفتگو (Communication)
کسی بھی شعبے میں جہاں ملک کے مختلف خطوں سے کام کرنے والے افراد موجود ہوں یا جہاں عوام الناس میں ہر طرح کے لوگوں سے کام پڑتا ہو، وہاں صحیح اور واضح بولنا، غور سے سننا ، درست لہجے میں بات کرنا اور گفتگو کے دوران اپنائیت کا احساس دلانا وغیرہ بڑی اہم مہارت ہے جو تقریباً تمام شعبہ ہائے حیات میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ ہندوستان میں، جہاں کام کی جگہیں اکثر کثیر لسانی اور کثیر الثقافتی ہوتی ہیں، بات چیت کا مطلب صرف اچھی انگریزی ہی نہیں ہے۔ یہ وضاحت، ہمدردی، لہجے اور وقت کے بارے میں ہے۔ چاہے آپ میٹنگ میں اپنے خیالات پیش کر رہے ہوں، ٹیم کا نظم سنبھال رہے ہوں، لندن میں کسی کلائنٹ کو پروجیکٹ میں تاخیر کی وضاحت کر رہے ہوں، کلاس روم میں طلبہ کو پڑھا رہے ہوں، آپ کی کلیدی صلاحیت اپنے خیالات کو واضح طور پر ظاہر کرنے اور فعال طور پر سننے کی ہونی چاہیے۔ اچھے مواصلات کنفیوژن کو کم کرتے ہیں۔ اچھے کمیونکیٹر اعتماد پیدا کرتے ہیں۔ اعتماد، کسی بھی شعبہ میں ایک کرنسی کی حیثیت رکھتا ہے۔ لہٰذا اگر آپ اب بھی یہ سوچ رہے ہیں کہ آداب گفتگو صرف ایک سافٹ اسکل ہے تو خود سے یہ سوال کریں کہ آپ ایک ایسے شخص کے ساتھ کام کرنا پسند کریں گے جو شاندارنظر آتا ہو لیکن مواصلات میں غیر مربوط ہو یا پھر ایسا شخص جو قابل اور واضح ہو ؟
جذباتی ذہانت(Emotional Intelligence) :
ایک انسانی آپریٹنگ سسٹم میں اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ کام کی جگہیں جذبات سے لبریز’’بارودی سرنگیں‘‘ ہیں۔ کام مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن، دفتری سیاست، مالکان یا اعلیٰ افسران کا دباؤ، اپنے ہم پیشہ افراد سے چپقلش اور اس طرح کے بیشتر عوامل جو آپ کے جذبات کو مشتعل کرنے کے لیے کافی ہیں۔ جذباتی ذہانت آپ کی اپنے آپ کو اور اپنے تعلقات کو سنبھالنے کی صلاحیت ہے۔ خود آگاہی (یہ جاننا کہ جب آپ حد سے زیادہ رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں)، سیلف ڈسپلن (کسی بھی طرح سے زیادہ رد عمل کا اظہار نہ کریں)، ہمدردی (جب آپ کا ساتھی جدوجہد کر رہا ہو تو اس کا مشاہدہ کریں اور ہمدردانہ رویہ اختیار کریں) اور سماجی مہارتیں (ہر وقت اپنی شان بتانے سے گریز، بڑ بولے پن سے احتیاط، منکسرالمزاجی)اختیار کریں۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اعلی جذباتی ذہانت والے لوگ بہتر رہنما، زیادہ تعاون کرنے والے ٹیم رکن اور زیادہ کامیاب پیشہ ور (پروفیشنل) ہوتے ہیں۔
تنقیدی سوچ(Critical Thinking) :
Reelsاور Shortsکے اس دور میں ہر کوئی جلدی میں نظر آتا ہے اور چاہتا ہے کہ کم وقت میں سب کچھ سمجھ میں آجائے لیکن یہ ممکن نہیں ہے۔ کسی بھی مسئلہ یا سوال پر اپنا رد عمل ظاہر کرنے سے قبل رُکیں، سوچیں، پھر رد عمل ظاہر کریں۔ ایک ایسی دنیا میں جہاں ہر کوئی سب سے پہلے جواب دینے کے لیے جلدی کر رہا ہے، جو لوگ صحیح سوالات پوچھنے کے لیے توقف (وقت لیتے ہیں) کرتے ہیں وہ اکثر ان لوگوں کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں جو صرف جلدی سے جلدی اپنی بات رکھ دینا چاہتے ہیں۔ تنقیدی سوچ کا مطلب ہے آپ فوراً کسی نتیجے پر نہ پہنچیں، معلومات کا معروضی جائزہ لیں، مفروضوں کو چیلنج کریں (بشمول آپ کے اپنے) اور ہوشیار و باخبر فیصلے کریں۔اسے اس طرح سمجھ سکتے ہیں کہ زیادہ تر کام کی جگہوں پر مسائل ایسے نہیں ہوتے جیسے نظر آتے ہیں، ان مسائل کے پس پشت شکوک و شبہات، پیچیدگی، بدگمانی اور دیگر متعلقہ افراد کے متضاد نظریات ہوتے ہیں اور دراصل تنقیدی سوچ کے حامل افراد وہ ہیں جو اس افراتفری کو ترتیب دیتے ہیں کیونکہ اب تک کسی چیٹ جی پی ٹی نے ایسے مسائل کا حل پیش نہیں کیا ہے۔
تعاون/ مل کر کام کرنا (Collaboration) :
مل کر کام کرنا ، نا کہ ایک دوسرے کے خلاف ، ’’صرف میں ہی بہتر کرسکتا ہوں‘‘ اس مفروضے سے باہر آنا ضروری ہے۔ آپ کوئی بھی کام کررہے ہوں ، ایپ بنا رہے ہوں، کوئی مہم چلا رہے ہوں، گاہکوں کی شکایات کو ہینڈل کر رہے ہوں،اپنے کام کی جگہ کو بہتر بنانا ایک ٹیم ورک ہے ۔ ٹیم کی طرح کام کرنا جہاں گروپ کے فیصلے اور مشترکہ ذمہ داریاں نارمل ہیں وہاں تعاون یا Collaboration صرف اِنہی باتوں پر راضی ہونے کا نام نہیں ہے۔ یہ دراصل ایک دوسرے کے نقطہ نظر کا احترام کرنا ، دل کھول کر دوسرے کےکاموں کو کریڈٹ دینا ، جب چیزیں غلط ہو جائیں تو ذمہ داری لینا ، یہ جاننا کہ کب بولنا ہے اور کب خاموش رہنا ہے ۔ ’’لوگوں کے ساتھ اچھاہونا ‘‘ اب کوئی اضافی نہیں بلکہ بنیادی بات ہے جو باہمی تعاون کے لیے ضروری ہے۔
دوبارہ ابھرنے کی صلاحیت (Resilience) :
کسی پروجیکٹ میں آپ ناکام ہوگئے، سخت کوشش کے باجود کامیابی ہاتھ نہیں لگی، متوقع نتائج حاصل نہیں ہوئے، آپ کو پروموشن حاصل نہیں ہوا۔ یہ وہ حالات ہیں جو ہر کسی کے ساتھ پیش آسکتے ہیں۔ اصل مہارت یہی ہے کہ آپ دل برداشتہ نہ ہوں بلکہ اپنی کوششوں کا جائزہ لیں، خود کی غلطیوں سے سیکھیں، پُر امید رہیں اور دوبارہ کوشش کریں۔ جب مقابلہ سخت ہو اور حالات موافق نہ ہوں، دوبارہ ابھرنے کی صلاحیت (resilience) ہی کامیاب ہونے والوں کو ان سے ممتاز کرتی ہے جو بہت جلد حوصلہ ہار جاتے ہیں۔
تخلیقی صلاحیت(Creativity) :
تخلیقی صلاحیت وہ مہارت ہے جسے دنیا کا کوئی الگورتھم نقل نہیں کرسکتا۔ یہ صرف فنکاروں یا ڈیزائنرس تک محدود نہیں ہے۔ یہ مختلف النوع خیالات کے ساتھ مسئلے کو حل کرنے یا کسی مسئلے کے حل کے نئے زاویے تلاش کرناہے ۔ آپ جس شعبے میں بھی کام کررہے ہیں نئی سوچ کے ساتھ پرانے مسائل کو حل کریں۔ اگر ایپ ڈیویلپر ہیں تو صارف دوست ایپس ڈیزائن کریں ، مارکٹنگ میں ہیں تو دلچسپ طریقوں سے مارکٹنگ کے طریقوں کو آزمائیں، آؤٹ آف باکس کاروباری حکمت عملی تیار کریں ، معلم ہیں تو تدریس کے طریقوں میں ندرت پیدا کریں ، مختصر یہ کہ وہ شخص بنیں جو مختلف سوچتا ہو۔
یہ سافٹ اسکلز کرئیر کے بقا کی مہارتیں ہیں جو ہوسکتا ہے آپ کی ڈگری پر ظاہر نہ ہوں، لیکن آجر خاموشی سے اور مستقل طور پر اسے ہی تلاش کر رہے ہیں۔ اعلیٰ تعلیم حاصل کریں۔ بڑی بڑی ڈگریاں لیں لیکن یہ بھی سیکھیں کہ جب کوئی مایوس ہو تو اس کی بات کیسے سننی ہے اور رد عمل کیسے ظاہر کرنا ہے، ناکامیوں کا سامنا ہو تو اچھے طریقے سے ہینڈل کیسے کریں۔ کام کا مستقبل صرف تکنیکی طور پر ہنر مندوں سے تعلق نہیں رکھتا۔ اس کا تعلق جذباتی طور پر ذہین، موافقت کے حامی خوش اخلاق انسانوں سے ہے۔ یاد رکھیے ان صلاحیتوں کا اب تک کوئی آن لائن یا آف لائن کورس نہیں ہے۔
رابطہ۔9970809093
[email protected]