سرینگر//وادی میں شروع ہوئی امتحانی سرگرمیوںکے بیچ سرکار نے جمعرات کو ڈٹینشن پالیسی کے اطلاق کو اگلے سال تک مؤخر اورآٹھویں ،نویںاور گیارہویں جماعت کے ٹرم دوم امتحانات منسوخ کرکے اول سے لیکرنویں اور11ویں جماعت کے سبھی طلبہ کو ماس پراموشن دینے کا اعلان کیا ہے ۔ریاستی حکومت نے موجودہ تعلیمی سیشن کیلئے تمام سرکاری سکولوں اوروادی کشمیر کے تسلیم شدہ پرائیویٹ سکولوں میں زیرتعلیم 8th، 9th اور 11th کے طالب علموں کے لئے ٹرم دوم کے امتحانات میں چھوٹ دینے کا علان کیا ۔محکمہ تعلیم کی طرف سے اس سلسلے میں جمعرات کو جاری کئے گئے ایک حکمنامے کے مطابق وادی کشمیر کے تمام سرکاری سکولوں اور تسلیم شدہ پرائیویٹ سکولوںمیں 8ویں جماعت , نویں جماعت اور11ویں جماعت کے طالب علموںکو ماس پراموشن دی گئی جبکہ موجودہ تعلیمی سیشن کیلئے5ویں سے لیکر آٹھویں جماعت کے طلباء کو رعایت دی گئی اور انہیں اگلے کلاسوں میں جانے کے حوالے سے ’’روکنے کی کوئی پالیسی ‘‘نہیں ہوگی ۔سرکاری حکمنامے کے مطابق ان تمام طالب علموں کو ا گلی جماعتوں میں داخلہ دیا جائے گا۔اس سلسلے میںمحکمہ تعلیم کی طرف سے جاری کئے گئے ایک آڈر زیر نمبر446-Edu of 2016 بتاریخ17-11-2016کے مطابق مذکورہ کلاسوں کے طلباء کو دی گئی ماس پرموشن کے ساتھ ہی وادی کے سکولوں میں نئے کلاسوں کا کام کاج شروع ہوگا ۔سرکاری حکمنامہ کے مطابق وادی میں گرمائی تعطیلات کے بعد طلبہ ایجی ٹیشن کی وجہ سے سکول نہیں جاسکے اور ٹرم دوم کا نصاب بالکل ہی پڑھایا نہیں جاسکا۔حکمنامہ کے مطابق آٹھویں ،نویں اور گیارہویں جماعت میں سالانہ امتحان مکمل طور ٹرم دوم کے نصاب پر محیط ہوتا ہے اور اب اس نصاب کو مکمل کرنا ناممکن ہے ۔حکمنامہ کے مطابق اگر چہ سرکار نے ایک حکمنامہ زیر نمبر338-Edu of 2016محرر16ستمبر2016کے تحت ’’نو ڈٹینشن پالیسی‘‘پر نظرثانی کرکے پانچویں سے لیکر آٹھویں جماعت تک کارکردگی کی بنیاد پر طلبہ کو اگلے کلاسوں میں جانے سے روک دینے کی پالیسی نافذ کی تھی ۔حکمنامہ کے مطابق معاملہ پر نظر ثانی کرتے ہوئے اس بات کا فیصلہ لیا گیا کہ آٹھویں ،نویں اور گیارہویں جماعت کا ٹرم دوم امتحان سبھی سرکاری و تسلیم شدہ غیر سرکاری سکولوں میںمنسوخ کیاجائے گااور ان طلبہ کو فوری طور اگلے کلاس میں داخلہ دیاجائے گا۔نئے حکمنامہ میں ڈٹینشن پالیسی سے متعلق سابق حکمنامہ زیر نمبر338-Edu of 2016محرر16ستمبر2016کو فی الحال التوا میں رکھاگیا ہے اور اس کا اطلاق2017کے کلینڈر سال سے ہوگا۔حکمنامہ کے مطابق اس کے نتیجہ میں نیا تعلیمی کلینڈر سال فوری طور شروع ہوجانا چاہئے۔حکمنامہ کے مطابق محکمہ تعلیم طلبہ کو ہوئے تعلیمی نقصان کی بھرپائی کیلئے سرما میں رمیڈئیل کلاسز کا اہتمام کرے گا تاکہ نقصان کی بھرپائی ہوسکے۔ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر اعجاز احمد بٹ نے بتایا کہ عموما وادی میں نومبر میں ہی نیا تعلیمی سیشن شروع ہوتا ہے اوراب ماس پراموشن کے ساتھ ہی وادی میں نیا تعلیمی سیشن شروع ہوگیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ رواں ایجی ٹیشن کے دوران طلباء و طالبات کو تعلیم کے حوالے سے کافی نقصان اٹھانا پڑا لہٰذا محکمہ تعلیم موسم سرما میں طلاب کیلئے اضافی کلاسوں کا بندوبست کرے گا۔اس دوران کشمیر پرائیوٹ سکولز ایسوسی ایشن کے صدر جی این وار نے حکومت کے اس فیصلے کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے لاکھوں طلباء کو راحت نصیب ہوگئی جو امتحانات کی وجہ سے پریشانی میں مبتلا تھے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بچوںکے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے پرائیوٹ سکولز ایسوسی ایشن کشمیر نے ایک ہفتے قبل ہی دسویں اور بارہویں جماعت کے بغیر تمام جماعتوں میں زیر تعلیم طلبہ کو عارضی طور پر پرموشن دینے کا فیصلہ لیا تھا اور آج جب حکومت کی طرف سے باضابطہ اس کیلئے آڈر نکالا گیا ،یہ ایک خوش آئند قدم ہے۔حکومت کی جانب سے اب اس سلسلے میں جو حتمی فیصلہ آیا ہے ،اس سے لاکھوں طلاب کو آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ رواں ایجی ٹیشن کے دوران زخمی طلاب کو 20سے 80فیصد تک فیس میں رعایت دی جائے گی۔