جموں // ڈوگری جموں کی مادری زبان ہے اور اسے محفوظ رکھنے کے لئے ہمیں متحد ہو کر کوششیں کرنی ہونگی۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر و ممبر اسمبلی دیویندر سنگھ رانا نے آر ایس پورہ میں میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈوگری ہماری مجموعی زبان ہے اور ہم اس کو کچلنے کے خلاف بلا لحاظ مذہب و ملت ،رنگ و نسل جد و جہد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جموں کے ہندووں ،سکھوںاور مسلمانوں کو موروثی ڈوگری ہیریٹیج پر فخر ہے اور اسکونقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کے خلاف متحد ہو کر جد و جہد کی جائے گی۔انہوں نے بی جے پی پر ڈوگری زبان کی اہمیت کم کرنے میں ایک شریک بننے کی مذمت کرتے ہوئے جموں صوبہ کے ہر ایک کالج اور سکول میں لیکچراروں کی اسامیاں پیدا کرنے کا مطالبہ کیا ،تاکہ نوجوان لوگوں کو اپنی مادری زبان اچھی طرح سے سکھائی جائے ۔انہوں نے اس سلسلہ میں کسی بھی تاخیر پر انتباہ کیا اور کہا کہ اس سے جموں کے پُر امن خطہ میں حالات خراب ہو سکتے ہیں جسکی ساری ذمہ واری پی ڈی پی۔ بی جے پی سرکار پر عائد ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ڈوگری زبان کو اپنا جائز مقام دلانا کسی بھی زبان کے خلاف جنگ نہیں ہے۔یہ فقط ڈوگری زبان کو سکولوں اور کالجوں میں رائج کرکے اسے مناسب مقام دلانا ہے۔انہوں نے اس سلسلہ میں بی جے پی کی لگاتار خاموشی پرتشویش کا اظہار کیا ۔انہوں نے بی جے پی سے اس سلسلہ میں اپنا موقف واضع کرنے کو کہا ۔صوبائی صدر نے کہا کہ این سی تمام زبانوں اور ہیریٹیج کے ساتھ یکساں برتائو کرنے کی متمنی ہے۔انہوں نے لوگوں کو امن برقرار رکھنے اور ڈوگری زبان کے ساتھ برتی جا رہی ناانصافی کے خلاف صف آرا ہونے پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ ڈوگری کسی خاص مذہب کی زبان نہیں ہے،کیونکہ یہ خطہ کے ہر ایک شخض کی زبان ہے۔اس موقعہ پر بولتے ہوئے ایم ایل اے ڈاکٹرکمل اروڑہ نے پی ڈی پی۔ بی جے پی کی جانب سے زبانوں پر تضاد کھڑا کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا ،خصوصاً اُس وقت جب ریاست ایک مشکل ترین دور سے گُذر رہی ہے۔انہوں نے ڈوگری کو جموں کی شاندار وراثت کی عکاسی کرنے کے لئے اور ڈوگری خطہ کی اولین زبان ہونے کے ناطے اس کو فرغ دینے کے لئے مناسب مواقعے فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ این سی ریاست کو زبان کے مدعے پر تقسیم کرنے کی سرکار کی جانب سے کی جارہی کوششوں کی سخت مخالفت کرے گی۔انہوں نے اس مدعے کا قضیہ فوری طور ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اساتذہ اور لیکچراروں کی اسامیاں پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ،تاکہ طلباکو اپنی مادری زبان ڈوگری سکھائی جا سکے۔۔اس موقعہ پر موجود لوگوں میں ریاستی نائب صدر رتن لعل گپتا، ارشد چودھری، شوکت احمد، وجے لوچن ، بلویندر سنگھ، نریش کمار، راج کمار، دلجیت شرما ،پرشوتم کمار،سریش کمار ،بٹو و دیگران شامل تھے۔