ڈوڈہ//وادی چناب کے جغرافیائی و انتظامی مرکزی قصبہ ڈوڈہ میں زنانہ کالج کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈوڈہ ڈیویلپمنٹ فرنٹ کے صدر اشتیاق احمد دیو نے ریاستی وزیر اعلیٰ و وزیر تعلیم کے نام مکتوب میں حکومت کو یاد دلایا ہے کہ آج سے چالیس برس قبل جب ریاستی حکومت نے تمام ضلع صدر مقامات پر زنانہ کالج کے قیام کو خواتین کی ترقی کا ذریعہ بناتے ہوئے اعلان کیا تھا تب سے لے کر آج تک ہم بار بار اس مطالبہ کو دوہراتے ہیں اور ڈوڈہ میں اس کے لئے مرکزی قصبہ میں آراضی بھی مخصوص رکھی گئی ہے اب جبکہ ریاستی حکومت نے اٹھارہ کالجز کو منظوری دی ہے۔ تو ایسے میں ڈوڈہ کا یہ حق ہے کہ اس ادارے کو یہاں قائم کیا جائے تاکہ ڈوڈہ گندو ٹھاٹھری بھدرواہ کشتواڑ رام بن گول بٹوت بانہال وغیرہ کی لڑکیوں کو حصول تعلیم میں آسانی ہو کیونکہ اس وقت اننت ناگ اور اُدھمپور کے درمیان کوئی بھی زنانہ کالج موجود نہ ہے۔ اور ڈوڈہ میں موسم پورا سال چونکہ معتدل رہتا ہے اس لئے بھی یہ جگہ اس ادارے کے لئے سب سے بہتر ہے اُنہوں نے حکومت سے ڈگری کالج ڈوڈہ میں پی جی کلاسیں شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ حکومتوں نے جان بوجھ کر ڈوڈہ کو نظر انداز کرلیا ہے۔ اور اب کی بار ہم اُردو، زولوجی (حیوانات) پولٹیکل سائنس مضامین میں پی ۔جی، کلاسیں شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ،اس وقت کالج میں پرنسپل شفقت رفیقی جیسے باصلاحیت اور دیانتدار شخص کی قیادت میں پورا عملہ انتہائی زیادہ محنت مشقت دیانتداری سے کام کررہا ہے۔ اُنہوں نے مقامی ممبر اسمبلی شکتی راج پریہار ، پی ڈی پی صدر ضلع شہاب الحق بٹ سے ان عوامی مطالبات ، انتخابی وعدوں اور غریب دوست مطالبوں کو پورا کرکے حقیقی عوامی نمائندہ ہونے کا حق ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔