اشتیاق ملک
ڈوڈہ //رکن اسمبلی ڈوڈہ معراج ملک کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار ی کے بعد ڈوڈہ ضلع میں ایک ہفتہ بعد معمولات زندگی بحال ہوئیں وہیں جمعہ کی نماز بھی پرامن طریقے سے ادا کی گئی۔انتظامیہ نے احتیاطی طور پر ان کے آبائی علاقہ میں سیکورٹی فورسز و پولیس کی نفری کو تعینات کیا گیا تھا۔اس دوران جہاں معراج ملک کے حمائتی ان کی رہائی کی سرکار سے مانگ کر رہے ہیں وہیں متعدد سیاسی و سماجی کارکن بھی ایل جی سرکار و مرکزی حکومت سے معراج ملک کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔معروف سیاسی و سماجی کارکن ریاض احمد زرگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معراج ملک نے ملک کے آئین کے مطابق جمہوریت میں یقین کرکے الیکشن لڑا تھا اور جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے لئے ڈوڈہ سے منتخب ہوئے تھے۔انہوں نے کہا کہ ایم ایل اے خود ایک قانون ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے اسے غیر آئینی طور پر نشانہ بنا کر پبلک سیفٹی ایکٹ میں گرفتار کیا۔زرگر نے کہا جہاں ایک منتخب عوامی نمائندے کو انصاف نہیں ملتا ہے وہاں عام آدمی کی کیا شنوائی ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا ملک کو سیاسی انتقام گیری کا نشانہ بنایا گیا۔ زرگر نے ایل جی سرکار و مرکزی حکومت سے زمینی حقائق و عوامی جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر رہا کرنے کی مانگ کی۔