ڈورو//سب ڈسڑکٹ اسپتال ڈورو ماہر اطفال ڈاکٹر سے محروم ہے جسکی وجہ سے مریضوں کو ضلع اسپتال کا رُخ کر نا پڑتا ہے۔وادی کے اطراف واکناف میں گذشتہ کئی دنوں سے پھیلے وائرل انفکشن نے بچوں کو بُری طرح اپنی لپیٹ میں لیا ہے۔بچے بخار ،کھانسی،پیٹ درد اورگلے کی بیماری میں مبتلا ہو چُکے ہیںتاہم دوردراز علاقوں میں قائم بیشتر طبی مراکز ماہر اطفال ڈاکٹروں سے محروم ہیں۔ڈورو میں قائم سرکاری اسپتال میں ماہر اطفال ڈاکٹر کی کُرسی گذشتہ ایک مہینے سے خالی پڑی ہے۔لوگوں نے کشمیر عظمٰی کو بتایا کہ سب ڈسڑکٹ ہسپتال پر متعدد دور دراز دیہات کا دبائو ہے اور روزانہ سینکڑوں مریض علاج ومعالجہ کیلئے اسپتال کا رُخ کرتے ہیں تاہم ماہر اطفال و ENTڈاکٹروں کی کمی کے سبب مریضوں کو ضلع اسپتال یا نجی کلنکوں کا رُخ کر نا پڑتا ہے۔اُن کا کہنا ہے کہ وادی میں پھیلی وبائی بیماری کا اثر یہاں بھی پڑا ہے ،جس کے سبب نوزائد بچوں و دیگر مریضوں کی تعداد میں بھی کافی حد تک اضافہ ہو ا ہے ،تاہم ڈاکٹروں کی عدم دستیابی کے سبب اُنہیں سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑرہا ہے۔اس حوالے سے وزیر مملکت فاروق اندرابی نے کہاکہ معاملہ محکمہ صحت کی نوٹس میں لا یاگیا ہے اور اُنہیں اُمید ہے کہ اسپتال میں جلد ڈاکٹر تعینات ہونگے۔