ڈورو// ریاستی حج اور اوقاف کے وزیر فاروق احمد اندرابی کے ڈروواننت ناگ میں واقع آبائی رہائش گاہ پرحملے میں ملوث جنگجوؤں کے بارے میں سکیورٹی فورسز کو ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ملی ہے ۔حکام نے بتایا کہ جنگجوؤں گذشتہ رات دس بجے وزیر کے آبائی گھر واقع ششتر گام میں پولیس گارڈ روم میں زبردستی داخل ہوئے ۔اس دوران جنگجوئوں نے پولیس اہلکاروں سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کی تاہم پولیس اہلکاروں نے مزاحمت کی جس پر جنگجوں نے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں سلیکشن گریڈ گلزار احمد خان بیلٹ نمبر855اور سلیکشن گریڈ ظہور احمد بیلٹ نمبر 435شدید زخمی ہوئے ،جنہیں علاج معالجہ کیلئے ایمر جنسی اسپتال قاضی گنڈ لایا گیا تاہم نازک حالت کے سبب اُنہیں بادامی باغ فوجی اسپتال منتقل کیا گیا ۔جنگجوں نے 05ایس ایل آر،05میگزن اورگولیوں کے80رونڈ بھی اُڑا لئے ،تاہم بعد میں 01ایس ایل آر اور میگزن نزدیکی باغ سے بر آمد کی گئی ،حملہ کے وقت وزیر مملکت گھر پر موجود نہیں تھے ،تاہم اُن کے ماں باپ و دیگر اہل خانہ گھر میں ہی موجود تھے ،وزیر مملکت کے بھائی سید محمد نے کشمیر عظمٰی کو بتایا کہ جس وقت حملہ ہوا وہ والدین کے ہمراہ گھرپر ہی موجود تھے ،گولیوں کی آواز سُنتے ہی ہم سب سہم گئے اور زمین کے بل لیٹ گئے، تاہم جنگجوں نے صرف پولیس اہلکاروں کو نشانہ بناکر اُن کے ہتھیار اُڑا لئے ۔واقع کے فوراََ بعد فوج و فورسز نے علاقہ کو محاصرے میں لیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ،جبکہ فوج کی19آر آر نے ویری ناگ کے چونٹی پورہ نامی گائوں کو محاصرے میں لے کر گھر گھر تلاشی کاروائی عمل میں لائی تاہم کافی دیر کے بعد محاصرہ ختم کیا گیااور کسی بھی شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ۔ڈورو پولیس نے معاملے کی نسبت کیس زیر نمبر15/17U/S307,309,7/25ایکٹ کے تحت درج کیا ہے ۔