عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنی شمولیت کے ذریعے جھیلوں، دریائوں اور دیگر آبی ذخائر کو محفوظ رکھیں۔ ایل جی جاری سیوا پرو کے ایک حصے کے طور پر ڈل جھیل کی صفائی مہم میں شامل ہوئے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”ہمارے قدرتی وسائل ہمیں ماضی میں ہونے والی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی یاد دلا رہے ہیں،ہمیں فطرت کے نازک توازن کا احترام کرنا چاہیے اور اپنی جھیلوں اور دریائوں کو صاف کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنی چاہیے،” ۔لیفٹیننٹ گورنر نے اقتصادی ترقی کو ماحولیاتی وسائل کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا”ترقی یکطرفہ نہیں ہو سکتی، تجاوزات، آلودگی، موسمیاتی تبدیلی، اور حد سے زیادہ موادنکالنا دریائوں اور جھیلوں کے لیے ایک اہم خطرہ ہے‘‘۔انکا کہنا تھا کہمعاشی ترقی اور ماحولیاتی سالمیت کو حکومتی پالیسی میں ضم کیا جانا چاہیے۔ جھیلیں اور دریا انسانیت کے لیے ضروری لائف لائنز ہیں اور شہریوں کو مکمل شمولیت کے ساتھ ان کا تحفظ کرنا چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے جھیلوں، دریائوں اور دیگر آبی ذخائر کو ان کی اصل حالت میں بحال کرنے کے لیے انتظامیہ، شہریوں، جھیلوں کے تحفظ اور انتظامی اتھارٹی اور رضاکار تنظیموں کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ”پچھلے پانچ سالوں کے دوران، ڈل، نگین جھیل اور کیچمنٹ ایریا کے تحفظ کا کام مشن موڈ میں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہڈل جھیل صاف ستھری ہے اور بڑی تعداد میں ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کو راغب کرتی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جھیل کا ایک تہائی سے زیادہ حصہ پھر سے جوان ہو گیا ہے اور وسیع علاقے کو للیوں سے صاف کر دیا گیا ہے اور ڈل جھیل کے کھلے پھیلے کو پہلی بار 20.3 مربع کلومیٹر سے زیادہ کر دیا گیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جھیل کنزرویشن اینڈ منیجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے شروع کیے گئے متعدد منصوبے بھی ڈل کے رہائشیوں کی زندگیوں کو بدل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، AMRUT سکیم کے تحت ایک بڑی پہل تمام ہاس بوٹس کو سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس سے جوڑنے کے لیے چل رہی ہے۔”306 کروڑ روپے کا ایک نیا سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ پروجیکٹ پائپ لائن میں ہے۔ پرائم منسٹر ڈیولپمنٹ پیکیج کے تحت 212 کروڑ روپے کے انٹیگریٹڈ منیجمنٹ آف ڈل اینڈ نگین ایکو سسٹم پروجیکٹ کو شروع کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ یہ پروجیکٹ نہ صرف ڈل کے رہائشیوں کی زندگیوں کو بدل دے گا بلکہ سیاحت کو بھی فروغ دے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے عہدیداروں، تعلیمی اداروں، اسکولوں، سرکاری اور نجی اداروں سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ندی اور جھیل کی صفائی مہم کے دوران طویل مدتی سوچھ مہم کو فروغ دیں۔