سرینگر// اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ وادی کی روایتی سیاسی جماعتوں نے دہائیوں سے جھیل ڈل کے باسیوں کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ہوا ہے۔سید محمد الطاف بخاری میر بحری ڈل میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ ان کے ہمراہ پارٹی کے سینئر لیڈران بشمول میئر سرینگر اور پارٹی کی یوتھ ونگ کے صدر جنید عظیم متو، جو میر بحری کے بوڈ ڈل وارڈ کے منتخب کارپوریٹر بھی ہیں، بھی تھے۔سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اورپی ڈی پی دونوں روایتی سیاسی جماعتوں نے ڈل کے باشندگان کو اپنے سیاسی مفادات کیلئے استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان استحصالیوں نے آپ کے بچوں سے یکساں شہری حقوق چھین لئے لیکن مجھے فخر ہے کہ آپ کے چنے ہوئے نمائندے اور سرینگر کے میئر جنید متو نے یہاں کے انتظامی فقدان کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے کئی عیاں اور بے مثال اقدامات کئے ہیں۔ آج کا یہ پرجوش جلسہ ان کے تئیں آپ کی محبت اور ان پر آپ کا غیر متزلزل اعتماد کا ثبوت ہے۔سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ دونوں جماعتوں یعنی نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے ڈل باسیوں کو سوائے کھوکھلے وعدوں اور جھوٹ کے کچھ بھی نہیں دیا ہے۔ انہوں نے کہا، آپ جھیل ڈل کی بقا کیلئے لازمی ماحولیاتی نظام کے محافظین ہیں اور آپ کے بغیر جھیل ڈل نامکمل ہے۔ آپ انسانی آبادی کا وہ قابل قدر حصہ ہیں، جس نے جھیل ڈل کو دنیا کے ایک سب سے بڑے اور منفرد ماحولیاتی نظام کی حیثیت سے زندہ رکھا ہوا ہے۔ آپ نہ صرف جھیلِ ڈل کی نمائندگی کرتے ہیں بلکہ آپ نے اس جھیل کی خوبصورتی میں اضافہ کیا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ ماضی کے حکمرانوں نے کبھی بھی یہاں کے علاقوں کی طرف سیاحوں کو راغب کرنے اور روزگار کے مواقعہ پیدا کرنے کیلئے ان علاقوں کو سیاحتی دیہات میں تبدیل کرنے اور ماڈل ایریاز بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔سرینگر کے میئر اور اپنی پارٹی کی یوتھ ونگ کے صدر، جو بوڈ ڈل کے منتخب نمائیندے بھی ہیں، نے عوامی اجتماع سے اپنے خطاب میں کہا کہ انہوں نے ڈل باسیوں کی زندگیاں بہتر بنانا اور ان کی تقدیر بدلنا اپنا ایک مشن بنایا ہے تاکہ وہ یہاں کے لوگوں کی زندگیوں کو تاریکی اور نا امیدی سے باہر نکال سکیں اور انہیں ایک روشن مستقبل اور ایک باوقار زندگی فراہم کراسکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کا اعزاز ہے کہ وہ ڈل باسیوں کی نمائندگی کررہے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ یہاں کے لوگوں کو بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات بہم پہنچانے میں کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ جب آپ نے چار سال قبل مجھے منتخب کیا تو میں نے اس وقت آپ کے ساتھ وعدہ کیا کہ میں انتظامیہ کی اس ذہنیت کو تبدیل کروں گا، جس کی وجہ سے آپ کے ساتھ دہائیوں سے امتیازی سلوک ہورہا ہے اور آپ کو بنیادی انسانی حقوق تک سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا، کہ اگرچہ ابھی تک کئی اہداف حاصل کرنا باقی ہیں لیکن مجھے یہ کہنے میں فخر محسوس ہورہا ہے کہ ہم نے اس مختصر مدت میںہی وہ کچھ کیا ہے، جو متواتر وزرا اعلی، حکومتیں اور حضرتبل حلقے کے اراکین اسمبلی اپنے وعدوں کے باوجود کرنے میں ناکام ہوچکے تھے۔