سرینگر// جھیل ڈل سے نقل مکانی کرنے والے کنبوں کی بحالی کیلئے رضا کار تنظیم کشمیر ویلفئیر ٹرسٹ نے رکھ آرتھ بمنہ میں ایک ماڈل کالونی تعمیر کی ہے ۔ٹرسٹ نے جھیل ڈل سے منتقل ہونے والے کنبوں کیلئے ’ گلشن نعمان ‘پروجیکٹ کے نام اس کالونی میں 100 مکانات تعمیر کئے ہیں ۔کشمیر ویلفییر ٹرسٹ نے ڈل باسیوں کو ایک باوقار زندگی فراہم کرنے کیلئے جو خواب دیکھا تھا ،وہ اب شرمندہ تعبیر ہورہا ہے ۔ٹرسٹ کے صدر منظور احمد وانگنوکیلئے اس طرح کی کالونی تعمیر کرنا ایک آسان کام نہیں تھا اور شروعات میں ہی اسے کئی سرکاری دفاتر کے چکر کاٹنے پڑے اور سرکاری آفیسران کے ساتھ میٹنگیں کرنا پڑتی تھیں ۔ابھی وہ اسی کام میں ہی لگے تھے کہ 2014میں ستمبر کے مہینے میں تباہ کن سیلاب آیا ۔سیلاب کی وجہ سے شہر میں تباہی ہوئی اور اس کے بعد منظور وانگنو نے چنار باغ اورشونٹھ کوہل کے رہنے والوں کی بحالی کا بھی خیال آیا اور انہوں نے اس وقت کے شہری ترقی اور مکانات کے وزیر نوانگ رگزن جورا سے رابطہ کیا اور انہیں رکھ آرتھ میں کالونی بنانے کی تجویز پیش کی جسے وزیر نے منظوری دی اور ٹرسٹ نے مکانوں کی تعمیر شروع کی ۔ کشمیر ویلفئیر ٹرسٹ کو ان غریب کنبوں کی بحالی کیلئے رکھ آرتھ میں 40کنال اراضی فراہم کی گئی ۔منظور احمد وانگنو اس ماڈل بستی میں محکمہ سیاحت کے کمشنر فاروق احمد شاہ کے مشکور ہیں جنہوں نے رکھ آرتھ میں بچوں کیلئے ایک پارک بنانے کو منظوری دی ہے ۔سوموار کو وزیرتعلیم الطاف بخاری نے رکھِ ارتھ کا دورہ کر کے جاری تعمیراتی کاموں کا جائیزہ لیا ۔انہوں نے کشمیر ویلفئیر ٹرسٹ کی جانب سے تعمیر کئے جا رہے مکانات کا معائینہ کیااور ٹرسٹ کے صدر منظور احمد وانگنو کو مبارک باددی اور ان کی اس کاوش کی سراہنا کی۔