جموں// چیف سیکرٹری بی بی ویاس کی صدارت میں ڈل و نگین جھیلوں کو تحفظ دینے سے متعلق مانیٹرنگ کمیٹی کی13 ویں میٹنگ منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں ایمکس کیوری، ظفر احمد شاہ، سپیشل ڈی جی ، پی ایچ کیو، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری، کمشنر سیکرٹری ایچ اینڈ یو ڈی ڈی، سیکرٹری سیاحت، سیکرٹری قانون و انصاف اور پارلیمانی امور، سیکرٹری جنگلات، وی سی لاؤڈا اور کئی دیگر افسران بھی موجود تھے جبکہ آئی جی پی کشمیر اور صوبائی کمشنر کشمیر نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔کمیٹی نے ریاست میں تمام آبی ذخائیر کو تحفظ دینے سے متعلق ایک جامع قانونی فریم ورک قائم کرنے سے جڑے امور پر تبادلہ خیال کیا۔سیکرٹری قانون نے اس موقعہ پر جانکاری دی کہ مسودہ بل کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور اسے جلد ہی ریاستی کابینہ کو پیش کیا جائے گا۔وی سی لاؤڈا نے جانکاری دی کہ ڈل۔ نگین جھیل کے200 زون میٹر کی حد بندی کا کام مکمل کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکام نے اس مقصد کے لئے10 جیو ٹیگنگ مشینیں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ1321 ڈھانچوں کی جیو ٹیگنگ کی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکام نے آنچار، گِلسر اور خوشحال سر کا ای ٹی ایس سروے بھی مکمل کیا ہے اور ورکنگ میپس بھی تیار کئے جاچکے ہیں۔کمیٹی نے سائنسی مشاورتی کمیٹی کی سفارشات کی عمل آوری کا بھی جائیزہ لیا۔اس دوران ڈل اور نگین جھیلوں سے گھاس پھوس نکالنے کی پیش رفت کا بھی جائیزہ لیا گیا۔میٹنگ؛ میں بتایا گیا کہ لاؤڈا نے42 انہدامی کاروائیاں پچھلے5 ماہ کے دوران عمل میں لائی ہیں اور اب تک59 رہایشی ڈھانچوں اور ایک شاپنگ کمپلیکس کو منہدم کیا گیا ہے۔آئی جی پی کشمیر نے کمیٹی کو بتایا کہ روزانہ کی بنیادوں پر20 پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ انہدامی کاروائی کے دوران معقول تعداد میں پولیس اہلکاروں کو کام پر لگایا جاتا ہے۔کمیٹی نے ڈولے ڈمب اور براری نمبل لگون کی بحالی کے کام کا بھی جائیزہ لیا۔اس میٹنگ میں وائس چیئرپرسن لاؤڈا نے لاؤڈا کے کام کاج اور اس کی حصولیابیوں پر تفصیلی خاکہ پیش کیا گیا۔