حال واحوال
شیخ ولی محمد
گزشتہ دنوں جموں وکشمیر یوٹی کا ڈسٹرکٹ گڈ گورننس انڈیکس 4.0 برائے سا2023ـ24 ریلیز کیا گیا ۔یہ انڈیکس پہلی مرتبہ یہاں پر 2021 میں متعارف کیا گیا اور اس کا پہلا شمارہ جنوری 2022 میں ریلیز کیا گیا ۔ڈسٹرکٹ گڈ گورننس انڈیکس IMPARD J&K,DARG,DESJ&K کی ایک مشترکہ کوشش ہے ۔جبکہCentre of Good Governence (CGG) Hyderabad نے ٹیکنیکل سپورٹ فراہم کیا ۔DGGI 2.0اکتوبر2022میں جبکہ DGGI 3.0جون2023 میں منظر عام پر لایا گیا ۔سال 2023-24 کا DGGI 4.0ایک سال کی تاخیر کے بعد گزشتہ روز ریلیز کیا گیا ۔
ایک ویلفیئر سٹیٹ میں بہترین حکمرانی کی خاطر حکومتی سطح پر بہت سی فلاحی اسکیمیں اور ترقیاتی پروگرامز وضع کیے گئے ہیں ۔ان اسکیموں اور پروگراموں کا نفاذ عمل میں لانے کے لیے مختلف سطحوں پر محکمہ جات سرگرم عمل ہیں ۔چونکہ ڈسٹرکٹ یوٹی یا ریاست کابنیادی یونٹ ہونے کی حیثیت سے تعمیر وترقی میں کلیدی رول ادا کرتاہے لہذا تعمیر وترقی کو خوب سے خوب تر بنانے کے لیے ڈسٹرکٹ گڈ گورننس انڈیکس کی شروعات کی گئی ۔ گڈ گورننس انڈیکس مختلف فلاحی اسکیموں اور ترقیاتی کاموں سے جڑے ہوئے اشارات Indicators کی رفتار کو ناپنے کا ایک آلہ ہے ۔اس پیمانے کی مدد سے ہم اہداف اور حصول یابیوں کے درمیان فرق کا تعین کرسکتے ہیں ۔اس انڈیکس کی غرض و غایت یہی ہے کہ ایک خاص مدت کے دوران مختلف میدانوں میں ڈسٹرکٹ کی کارکردگی کو جانچا جائے اور مستقبل میں حکمت عملی اور منصوبہ بندی کو عمل میں لاتے ہوئے کمزوریوں کو دور کیا جائے ۔جن شعبہ جات میں اچھی کارکردگی دکھائی گئی ہو انہیں خوب سے خوب تر بنانے کی کوشش کی جائے ۔ ڈسٹرکٹ گوڈ گورننس انڈیکس کے ذریعے جب مختلف اضلاع کے مابین ایک موازنہ کیا جاجاتاہےتواس صورت میں اضلاع کے مابین ایک صحت مندانہ اور مثبت مسابقت/ مقابلہ کا ماحول پیدا ہوتا ہے۔اس مقابلہ جاتی تصور سے اضلاع ایک دوسرے سے آ گے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں۔
جموں و کشمیر یوٹی میں ڈسٹرکٹ گڈ گورننس انڈیکس کے لیے 10 سیکٹرس کے 58 انڈیکیٹرس Indicators اور 116 ڈیٹا سیٹسData Sets کا انتخاب کیا گیا ۔جن میں Agriculture & Allied Sector کے 11 انڈیکیٹرس ،Industries&Allied Sector کے 5, Human Resource Development کے 9, Public health کے 9, Public Infrastructure and Utilities کے 6, Social Welfare کے 6, Finance Inclusion کے 3, Legal &PublicSafetyکے4, Environment کے 2, اورCitizen Centric Governance کے 3 انڈیکیٹرس شامل ہیں ۔ہر Indicator کے لیے اس کی اہمیت اور ضرورت کی بنا پر اس کے لیے پوانٹس Points/Weightsمقرر کیے گئے ہیں ۔مجموعی طور پر تمام سیکٹرس کے لیے مساوی پوانٹس (1.0) رکھے گئے ہیں ۔اس طرح 10 سیکٹرس کے تمام انڈیکیٹرس کا اسکور 10.0 بنتا ہے ۔ اگر گڈ گورننس انڈیکس کے انڈیکیٹرس کی بات کی جائے تو ان 58 انڈیکیٹرس کی تفصیل اس طرح ہے :۔زرعی پیداوار، ہارٹیکلچر پیداوار ،دودھ پیداوار ،گوشت پیداوار ،پولٹری پیداوار ،ای مینڈیز،فصل بیمہ،ایگریکلچر کریڈٹ ،کسان کریڈٹ کارڈز ،سویل ہیلتھ کارڈز،اینمل ویکسینیشن ،جی ایس ٹی رجسٹرڈ کارخانہ جات،رجسٹرڈ MSMEیونیٹس،ھیڈی کرافٹ کریڈٹ ،سیلف ایمپلیمنٹ کریڈٹ ،تعداد سیاح،سیکنڈری سطح پر Gender Parity Index ،R, ریٹنشن ریٹ،SC انرولمنٹ ریشو،ST انرولمنٹ ریشو،طلبہ ٹیچر تناسب ،سکول مع پانی بجلی اور بیت الخلاء سہولیات ،سکول مع کمپیوٹرس،مڈ ڈے میلز،طلباء کی سیکل ٹرانگز،IMR,MMR,ایمنیزیشن،ادارہ جاتی ڈیلویریز،ھیلتھ اینڈ ویلنس سینٹرس،انگن واڑی سینٹرز مع سرکاری بلڈنگ ،حاملہ خواتین کی ٹیکہ کاری ،تناسبFRU,s،گولڈن کارڈز , دیہاتوں اور قصبوں میں PMAY,سیف ڈرنکنگ واٹر،سینیٹیشن سہولیات ،بجلی سہولیات ،PMGSY کے تحت سڑکوں کی تعمیر ،پختہ روڑں کی تعمیر ،ادھار سیڈڈ راشن کارڈز،اف ٹیک فوڈ گرینز،MGNREGA کے ایام کار،اٹل پینشن یوجنا ،PMSBY&PMJJBYیوجنا،NSAP&ISSS اسکیم ،جن دھن یوجنا ،مدرا لون،سیلف ایمپلیمنٹ لون،سڑک حادثات ،خواتین کے خلاف جرائم،بچوں کے خلاف جرائم، کیسوں میں ہوئی سزائیں ،فارسٹ کوور،ابی ذخائر کا تحفظ ،شکایتوں کا ازالہ ،ان لاین سروسزکی فراہمی ،ای آ فسز۔ متعلقہ 10 سیکٹرس کے ان58 انڈیکیٹرس کے دوتین سال کے ڈیٹا کو سامنے رکھتے ہوئے ایک خاص طریقہ کار Methodology کے ذریعے پوانٹس points دیے جاتے ہیں ۔بعد میں حاصل کردہ مجموعی اسکورکی بناپر اضلاع کی درجہ بندی Ranking کی جاتی ہے ۔گذشتہ دنوں 2023-24 کا جوDGGI رپورٹ جاری کیا گیا اس میں ضلع جموں نے 10.0 میں سے 6.9623 اسکور کرکے پہلی رینک حاصل کی جبکہ ضلع سری نگر نے 6.5840 اسکور کرکے دوسرا مقام پایا۔ جن کلیدی شعبوں میں سرینگر نے شاندار کارکردگی دکھائی ان میں صنعت و متعلقہ سیکٹرس ،پیبلک انفراسٹرکچر ،ماحولیاتی نظم ونسق قابل ذکر ہیں ۔دیگر اضلاع کی درجہ بندی/ اسکور اس طرح رہا: ضلع سانبہ6.4812 ،پلوامہ6.4678 ،ریاسی6.2381 ،شوپیان6.2122 ،اننت ناگ6.1787 ،راجوری6.1633 ،کلگام6.1618 ،بانڈی پورہ6.0224 ،گاندربل5.8687 ،ادھم پور5.6290 ،بارہمولہ5.5918 ،بڈگام5.5648 ،ڈوڈہ5.5301 ،پونچھ5.5107 ،کٹھوہ5.3223 ،کشتوار5.1857 ،کپوارہ5.1559 ،اور رام بن4.9728 ۔ گڈ گورننس انڈیکس کی شکل میں تعمیر وترقی کی اس پیش رفت کو مدنظر رکھتے ہوئے پرایک ضلع کی یہی کوشش ہونی چاہیے ک فلاح و بہبود کو خوب سے خوب تر بنایا جائے اور جن سیکٹرس میں کمزوریاں ہو انہیں دور کرنے کے لیے حکمت عملی اور جامع منصوبہ بندی ترتیب دی جائے ۔اگرچہ اعدادوشمار خود بولتے ہیں وہ کسی تشریح اور تبصرے کے محتاج نہیں ہوتے لیکن یہ اسی صورت میں ممکن ہے جب اعدادوشمار DATA مستند ہوں۔لہٰذا متعلقہ ذمّہ داروں کی خدمت میں یہی گزارش ہے کہ وہ اپنے متعلقہ شعبے سے جڑے ہوئے صحیح ڈیٹا/ اعدادوشمار کا ریکارڈ رکھے۔ اس اینڈ یکس میں مزید سیکٹرس کو شامل کرنے کی گنجائش موجود ہے ۔وقت کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ماہرین اقتصادیات و شماریات اس کی طرف بھی توجہ دیں ۔ اس انڈیکس کو موثر بنانے کے لیے اسے مالی سال کے اختتام پرہی بغیر کسی تاخیر کے شائع کیا جائے ۔
[email protected]