عظمیٰ نیوز سروس
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی نئی دہلی میں منشیات کی سمگلنگ اور قومی سلامتی پر منعقدہ علاقائی کانفرنس میں ورچیول شرکت کرنے کے دوران جموں و کشمیر کے منشیات کے ملی ٹینسی کے ساتھ گٹھ جوڑ کو بے اثر کرنے اور منشیات کی لعنت سے نمٹنے کے عزم پر زور دیا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سال 2024 میں منشیات کی سمگلنگ سے حاصل ہونے والی غیر قانونی آمدنی کو نشانہ بنانے کے لیے ٹھوس کوششیں کی گئی تھیں اور سمگلرز اینڈ فارن ایکسچینج مینیپولیٹر ایکٹ (SAFEMA) کے تحت سمگلروں کی 188 جائیدادوں کو اٹیچ کرنے کے لیے شناخت کیا گیا ہے۔ PIT-NDPS ایکٹ کے تحت 274 بار مجرموں کو حراست میں لیا گیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 2024 میں پچھلے سالوں کے مقابلے میں نمایاں بہتری ریکارڈ کی گئی اور 210 سزائیں سنائی گئیں جو اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔ 2024 میں، NDPS ایکٹ کے تحت تقریباً 1,514 مقدمات درج کیے گئے اور 2,260 گرفتاریاں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت منشیات کی پورے نیٹ ورک کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے جو کہ ملک کی خودمختاری اور سلامتی کے لیے سنگین اور براہ راست خطرہ ہے۔ انکا کہنا تھا کہ مقدمات کی جلد سماعت کے لیے پانچ خصوصی این ڈی پی ایس عدالتیں قائم کی گئی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ “اب تمام معاملات میں مالی تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ آگے اور پیچھے کی طرف روابط قائم کیے جا سکیں تاکہ NDPS کے ہر معاملے میں پورے نیٹ ورک کو بے اثر کر دیا جائے۔”انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے نے منشیات کی سمگلنگ اور منشیات کے استعمال سے نمٹنے کے لیے مکمل حکومتی نقطہ نظر اپنایا گیاہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مختلف پہلوں اور چیلنجوں پر بین محکمہ جاتی تال میل کو یقینی بنایا گیا ہے اور پچھلے دو سالوں میں این سی او آر ڈی کی باقاعدہ میٹنگیں ہوئی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ فرانزک لیبز کو مضبوط بنایا گیا ہے اور جدید آلات کے ساتھ ساتھ افرادی قوت کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں لیبز کے موثر کام اور ابتدائی چارج شیٹ دائر کرنے اور مقدمات کی موثر ٹرائل کے ذریعے پورے قانونی انصاف کے فریم ورک کو مضبوط بنایا گیا ہے۔