سرینگر//موجودہ مخلوط حکومت کو ہر محاذ پر ناکام قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پی ڈی پی بھاجپا اتحاد نہ صرف عوام کے اُمیدوں کر کھرا ُترنے میںناکام ہوا ہے بلکہ دونوں جماعتیںیہاں کے حالات کو جان بوجھ کر خراب کرنے کی مرتکب ہورہی ہیں۔ مخلوط اتحاد نے وادی کشمیر کو مکمل طور پر فوج اور فورسز کے سپرد کردیا ہے۔ان باتوں کا اظہار انہوں نے پارٹی ورکروں اور عہدیداروں کے کیساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ رمضان المبارک میں بھی حکومت کی طرف سے پانی ، بجلی اور راشن کی سپلائی میں کسی قسم کی معقولیت نہیں لائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جون کے ماہ میں بھی چلۂ کلان کا بجلی شیڈول جاری ہے، راشن گھاٹ خالی پڑے ہیں، بس حکومت بلند بانگ دعوے ہی کرتی پھر رہی ہے۔ انہوں نے حکومتی غلط پالیسیوں کی وجہ سے لوگ اقتصادی بدحالی کے شکار ہوگئے ہیں، کشمیری تاجر بری طرح متاثرہوا ہے، دکاندار ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں اور اب جی ایس ٹی کا اطلاق عمل میں لانے کی مذموم کوششوں سے یہاں کی اقتصادی خودمختاری کو دھچکہ دینے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ کمال نے کہا کہ دوسری طرف ریاست کے لوگوں کو آپس میں لڑانے کیلئے مذموم سازشیں رچائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری کیلئے دو وقت کی روٹی کمانا بھی محال ہوتا جارہا ہے، آئے روز کرفیو اور بندشوں عام زندگی درہم برہم ہورہی ہے۔ ڈاکٹر کمال نے اس بات پر تشویش کا اظہار پی ڈی پی سرکار نے وادی کشمیر کو فوج اور فورسز کے سپرد کردیاہے۔ لالچوک میں فوج کی طرف سے وسیع پیمانے پر کریک ڈائون اس بات کا ثبوت ہے کہ محبوبہ مفتی کی سرکار نے ہمیں 90ء کے مقام پر واپس لاکھڑا کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخلوط اتحاد میں شامل دونوں جماعتیں جموںوکشمیر کے مفادات کو زک پہنچانا چاہتی ہیں اور قلم دوات جماعت والے اپنے آقائوں کی خوشنودی کیلئے کوئی بھی سودا بازی کرنے کیلئے تیار ہیں۔