جموں// کہانی کار؛محقق؛نقاد ڈاکٹر مشتاق احمد کو وشاکھا پٹنم کی ایک ادبی تنظیم بزم اصنام لٹریری اینڈ کلچرل ایسو سی ایشن؛وشاکھا پٹنم نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان؛حکومت ہند نئی دہلی کے مالی اشتراک سے "اکیسویں صدی میں اردو تنقید کی پیش رفت"کے موضوع پہ ایک روزہ قومی سیمی نار میں مدعو کیا ۔یہاں موصولہ ایک پریس ریلیز کے مطابق اس سیمینار میں ڈاکٹر وانی نے "اکیسویں صدی میں اردو تنقید کی پیش رفت(جموں وکشمیر کے حوالے سے)"سامعین کی نذر کیا اور سیمی نار کی نظامت کے فرائض بھی انجام دئے۔سیمی نار کے اختتام پہ انہیں پروفیسر محمد اقبال سابق وائس چانسلر وشاکھا پٹنم کے ہاتھوں ایک مومنٹو پیش کیا گیا۔اس سیمی نار میں دس مقالے پڑھے گئے۔ شرکائے مقالہ نگارروں میں پروفیسر مناظر عاشق ہرگانوی بہار؛ڈاکٹر فضیل حسین حیدر آباد؛ مراق مرزا ممبئی؛سعید رحمانی اڑیسہ؛ احساس عالم دربھنگہ؛ڈاکٹر حیات افتخار چنیئی؛ محمد متین مدھیہ پردیش؛امتیاز احمد راشد مغربی بنگال؛ عزیز بلگامی کرناٹک؛ وسیم اللہ بختیاری آندھرا پردیش؛ سعیدہ پروین یوپی؛ڈاکٹر اقبال حسین دھنباد؛ اور شہلا پروین دہلی شامل ہیں۔اس ایک روزہ قومی سیمی نار کی صدارت استاذ الشعرا ء حلیم صابر نے انجام دئے اور پروفیسر محمد اقبال سابق وائس چانسلر وشاکھا پٹنم مہمان خصوصی تھے۔آخر پہ بزم اصنام کے صدر عثمان انجم نے سیمی نار میں شامل تمام ادب نواز خواتین وحضرات کا شکریہ ادا کیا اور اس طرح یہ ایک روزہ قومی سمی نار نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ وشاکھا پٹنم کی ادبی تاریخ کا حصہ بن گیا۔