جموں//عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہمارے تعلیمی نظام میں اہلیت کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی ستائش کی اور اس بات کی تصدیق کی کہ ‘اوپن یونیورسٹی کلچر کو قومی تعلیمی پالیسی سے نمایاں فروغ ملے گا۔
آن لائن موڈ میںاگنو جموں کنووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی جی این او یو کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی تعلیمی پالیسی2020کی ترقی پسند خصوصیات، جیسے لچکدار داخلہ اور اخراج، انتخاب پر مبنی کریڈٹ سسٹم، اور سیکھنے کے متنوع مواقع، اگنوجیسی اوپن یونیورسٹیوں کے مقاصد کے مطابق ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے قومی تعلیمی پالیسی 2020کی اہمیت کے بارے میں وضاحت کی تاکہ طلباء کو مضامین کو تبدیل کر کے یا ذاتی پسند اور روزگار کی ضروریات کی بنیاد پر یکجا کر کے اپنے سیکھنے کے راستوں کو متنوع بنانے کے قابل بنایا جا سکے۔وزیر نے 1985 میں اپنے قیام کے بعد سے اگنوکی شاندار ترقی کی تعریف کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب یہ طلباء کے اندراج کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہے اور اس نے A++ ایکریڈیٹیشن حاصل کی ہے۔اگنوکے پروگراموں کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے، جیسے لچکدار داخلہ اور اخراج، ماڈیولر پروگرام ڈیزائن، اور ملٹی میڈیا پر مبنی سیکھنے، ڈاکٹر سنگھ نے نوٹ کیا کہ یہ اختراعات طلباء کی متنوع ضروریات کو پورا کرتی ہیں، انہیں اپنی رفتار اور سہولت سے سیکھنے کے قابل بناتی ہیں۔ڈاکٹر سنگھ نے کہا، “ان میں سے بہت سی خصوصیات، بشمول لچکدار ڈگریاں، انتخاب پر مبنی کریڈٹس، اور مضامین کو تبدیل کرنے یا یکجا کرنے کی صلاحیت، قومی تعلیمی پالیسی2020میں شامل کی گئی ہیں، جو اگنوکو تعلیمی منظر نامے میں ایک حقیقی علمبردار بناتی ہے‘‘۔سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر نے اگنوکی عالمی سطح پر رسائی کے لیے اس کی تعریف کی، 15 ممالک میں اس کے 25 غیر ملکی مطالعاتی مراکز کا حوالہ دیا، جن کی مضبوط بین الاقوامی موجودگی ہے۔ مزید برآں، اگنوکے انڈین کونسل فار کلچرل ریلیشنز اور سنٹرل ہندی ڈائریکٹوریٹ کے ساتھ نو ممالک میں غیر ملکی شہریوں کو تین ماہ کا آن لائن بنیادی ہندی بیداری پروگرام پیش کرنے کے لیے تعاون کا بھی اعتراف کیا گیا۔مزید برآں، انہوں نے نوٹ کیا کہ ای ودیا بھارتی اور ای-آروگیہ بھارتی (ای-وی بی اے بی) نیٹ ورک پروجیکٹ کے ذریعے 19 افریقی ممالک میں 45 آن لائن پروگرام پیش کیے جا رہے ہیں۔ڈاکٹر سنگھ نے عالمی تعلیمی ماحولیاتی نظام کو بڑھاتے ہوئے اگنواور اوپن یونیورسٹی آف کینیا کے درمیان اسٹریٹجک اتحاد کو حاصل کرنے کا سہرا بھی وزیر اعظم مودی کی قیادت کو دیا۔ جدید تعلیم میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے ٹیکنالوجی کو سیکھنے میں ضم کرنے میں اگنوکی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے خاص طور پر اگنوکے ذریعے چلائے جانے والے چھ سویم پربھا چینلز کا ذکر کیا، جو طلباء کو معیاری تعلیمی مواد اور آن لائن وسائل تک رسائی فراہم کرتے ہیں۔مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں میں 7 فروری 2024 کو افتتاح کیے گئے نئے جدید ترین اگنوکیمپس پر اپنی مسرت اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے خطے کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ یہ یاد کرتے ہوئے کہ کیمپس کا قیام 1998 میں مرکز کے قیام کے بعد سے ایک طویل انتظار کا خواب تھا، انہوں نے نئے کیمپس کو وزیر اعظم مودی کی طرف سے جموں کے نوجوانوں اور خواہشمند سیکھنے والوں کے لیے ایک تحفہ قرار دیا۔ انہوں نے جموں ریجنل سنٹر میں تقریباً 6 لاکھ طلباء کے مجموعی اندراج پر روشنی ڈالی، 2020 سے اب تک 2 لاکھ سے زیادہ سیکھنے والوں نے داخلہ لیا ہے۔اپنے اختتامی کلمات میں، ڈاکٹر سنگھ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کی آزادی کی سوسالہ سالگرہ کے موقع پر، سال 2047 کے لیے وزیر اعظم مودی کے تصور کردہ “وکِسِٹ بھارت” (ترقی یافتہ ہندوستان) کے وژن میں فعال حصہ ڈالیں۔
ڈاکٹر جتیندر کا اگنوجموں کے کنووکیشن سے خطاب | قابلیت کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے قومی تعلیمی پالیسی 2020کی ستائش کی
