کہاطلباء اپنی تعلیمی ترقی اور معاشرے کی بہتری کیلئے ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے اُدھم پور۔کٹھوعہ۔ڈوڈہ لوک سبھا حلقہ سے تعلق رکھنے والی پانچوں اضلاع میں سے ہر ایک سے 10ویں جماعت کے بورڈ امتحان میں ٹاپ کرنے وا لی سکولی لڑکیوں کو ایک ایک لیپ ٹاپ دے کر مبارکباد دی۔سکول کی کچھ ٹاپر لڑکیاں، جنہیںصبح وزیر کی تریکوٹہ نگر رہائش گاہ پر ناشتہ اور مٹھائی تقسیم کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا، جن کا تعلق ضلع کشتواڑ کے چھاترو اور پاڈر اور ضلع رام بن کے پوگل جیسے دور دراز علاقوں سے تھا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ ان چھوٹی بچیوں کے لیے دیوالی کے حقیقی تحفے کے طور پر کام کر سکتا ہے جن کے لیے گزشتہ ایک دہائی کے دوران، وزیر اعظم نریندر مودی نے مسابقتی امتحانات کی تیاری کے لیے آسان، قابل رسائی اختیارات کے لیے کئی سکیموں اور اقدامات کا آغاز کیا تھا لیکن ان میں سے اکثر کو گھر میں چوبیس گھنٹے کی سہولت کے لیے بعض ضروری آلات خریدنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ادھم پور، رام بن، ڈوڈہ، کشتواڑ اور کٹھوعہ، شہر سے دو دو ٹاپر لڑکیوں کو لیپ ٹاپ پیش کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے خوشی کا اظہار کیا کہ طالب علموں نے آج ان اضلاع کے غیر معروف دیہاتوں اور قصبوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو یہ سہولت فراہم کی۔انہوں نے کہا کہ طلباء کو دیوالی کے تحفے کے طور پر پیش کیے گئے لیپ ٹاپ ان کی تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کریں گے۔طلباء کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، پچھلے 11برسوں میں، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے طلباء کی خواہشات میں اضافے کے پیش نظر تعلیم اور تیاری میں آسانی کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020نے طلباء کو اپنی اہلیت کے مطابق مضامین کے انتخاب کی آزادی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی نے انہیں اپنے خوابوں اور امنگوں کے تعاقب میں اونچی اڑان بھرنے کے لیے پنکھ فراہم کیے ہیں۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، انہیں وزارتوں میں اپنے تجربے سے سیکھنے کے بعد طالبات کو مبارکباد دینے اور سہولت فراہم کرنے کی اس نئی روایت کو شروع کرنے کی ترغیب دی گئی جو طلباء اور نوجوانوں سے متعلق ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ہندوستان میں آج تقریباً 1.75 لاکھ رجسٹرڈ سٹارٹ اپس میں سے تقریباً پچاس سے ساٹھ ہزار خواتین سٹارٹ اپس کی قیادت کررہی تھیں۔ جہاں تک سول سروسز/آئی اے ایس امتحان کا تعلق ہے، اس سال بھی تینوں آل انڈیا ٹاپر لڑکیاں تھیں جب کہ 2022 کے سول سروسز امتحان میں، 11ویں آل انڈیا ٹاپر پونچھ ڈگری کالج کی ایک لڑکی تھی۔ انہوں نے یہ بھی یاد کیا کہ 2014، 15 اور 16 میں، لگاتار تین سال تک، سول سروسز کے امتحان میں آل انڈیاٹاپر ایک لڑکی تھی۔ یہاں تک کہ خلائی شعبے میں بھی، انہوں نے نوٹ کیا کہ آدتیہ ایل 1اور چندریان 3 جیسے اہم پروجیکٹوں میں خواتین کا اہم کردار تھا۔طلباء پر زور دیتے ہوئے کہ وہ اپنی تعلیمی ترقی اور معاشرے کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، حکومت نے معاشرے کے تمام طبقات اور تمام جنسوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کے لیے مواقع کو جمہوری بنانے کو بھی یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا، اس کا مقصد انہیں مطلوبہ مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے تاکہ وہ مکمل طور پر بااختیار رہ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی2020ہندوستان کے تعلیمی نظام کے لیے ایک جدید، تبدیلی کی پالیسی ہے، جو رسائی، مساوات، معیار، استطاعت اور جوابدہی پر مرکوز ہے۔وزیر نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو آنے والے وقت میں ملک کی قیادت سنبھالنے کے لیے تیار کرنے کے لیے ان پر بڑی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نوجوان ترقی یافتہ ہندوستان کے معمار ہوں گے جیسا کہ وزیر اعظم مودی نے تصور کیا تھا، جب ہندوستان 2047 میں اپنی آزادی کی صد سالہ جشن منائے گا۔