محمد تسکین
بانہال// چیف میڈیکل آفیسر رام بن نے بدھ کے روز ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سب ضلع ہسپتال بانہال میں ڈاکٹروں کی غیر حاضری کی جانچ کا حکم دیا ہے اور تحقیقات کیلئے ایک دو رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بانہال میں ایک بے بس بیٹا الطاف احمد بٹ اپنے مریض والد71سالہ غلام نبی بٹ کو کارڈیو پلمونری ریسیپیٹیشن یا CPR دیتے ہوئے دیکھا جارہا ہے۔ ویڈیو میں سٹاف روم سمیت پورے وارڈ کو خالی دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو اٹھانے والا شخص عاقب احمد، جو مریض کا پوتا تھا ، کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ مریض کو اٹینڈنٹ سی پی آر دے رہے ہیں، یہاں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں ہے۔ اس ویڈیو کو علاقے کے نیشنل کانفرنس رہنما سجاد شاہین نے اپنے فیس بک ہینڈل پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج صبح سب ضلع ہسپتال میں ایک مریض کو مرتے ہوئے دیکھ کر بہت غمزدہ ہیں، کیونکہ صبح سات بجے بھی ہسپتال میں کوئی ڈاکٹر دستیاب نہیں تھا۔ انہوں نے لکھا کہ یہ غفلت اور لاپرواہی کا سنگین معاملہ ہے اور اس پر فوری کاروائی کی جانی چاہئے ۔ویڈیو وائرل ہونے اور نیشنل کانفرنس رہنما حاجی سجاد شاہین کی طرف سے معاملے کو اعلیٰ حکام کی نوٹس میں لانے کے بعد چیف میڈیکل آفیسر رام بن ڈاکٹر کمل جی زاڈو نے اس معاملے کو لیکر ایک دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جو دو روز کے اندر اندر اپنی رپورٹ پیش کریگی ۔ اس کمیٹی میں ڈاکٹر اقبال ملک ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر رام بن اور ڈاکٹر محمد سید میڈیکل آفیسر شامل ہیں ۔اس سلسلے میں بات کرنے پر سینئر لیڈر اور نیشنل کانفرنس ضلع صدر رام بن حاجی سجاد شاہین نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیوٹی پر تعینات ڈاکٹر کی مجرمانہ لاپرواہی ہے اور یہ واقعہ قتل کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مریض کو وقت رہتے ہسپتال پہنچایا گیا تھا لیکن وہاں پر کوئی بھی ڈاکٹر اور نیم طبی عملے کا کوئی سٹاف ممبر موجود نہیں تھا جس کی وجہ سے اس مریض کی موت واقع ہوگئی ۔ شاہین نےکہا کہ مریض کو ابتدائی طبی امداد بھی بہم نہیں پہنچائی گئی اور یہ سنگین غفلت ناقابل معافی ہے اور فوری قانونی کاروائی کی ضرورت ہے۔