سُمت بھارگو
راجوری //راجوری ڈھانگری حملے کے تمام 6ہلاک شدگان کی آخری رسومات راجوری کے ہی ایک شمشان گھاٹ میں پُر نم آنکھوں کیساتھ ادا کر دی گئی جبکہ اس موقعہ پر ڈائر یکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں زون مکیش سنگھ، ڈویڑنل کمشنر جموں رومیش کمار کے ساتھ دیگر سینئر افسران سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ڈھانگری پنچایت کے سرپنچ دھیرج شرما نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ڈھانگری کے شمشان گھاٹ میں صرف ایک کنکریٹ شمشان کی جگہ ہے جہاں ایک لاش کی آخری رسومات ادا کی گئی جبکہ دیگر پانچ لاشوں کو کھلے میدان میں نذر آتش کیاگیا ۔انہوں نے کہا کہ اس علاقے نے کبھی ایسے المناک مناظر نہیں دیکھے لیکن ان ہلاکتوں سے ہر کوئی گہرے صدمے کی حالت میں ہے۔سرپنچ نے بتایا کہ ’’معصوم شہریوں کو ان کی کسی غلطی کے بغیر قتل کیا گیا ہے اور یہ بزدلی ہے کیونکہ غیر مسلح اورعام آدمی کو بغیر کسی قصور اور صرف خوف پیدا کرنے کیلئے مار دیا گیا ہے ۔اس سے قبل تمام چھ لاشوں کو گزشتہ رات گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول ڈھانگری کے ایک کلاس روم میں رکھا گیا تھا کیونکہ علاقہ محاصرے میں تھا ہر ایک لاش کو گھر میں منتقل کرنا ممکن نہیں تھا تاکہ گھیرے میں لئے گئے علاقے میں شہریوں کی کھلی نقل و حرکت پر پابندی عائد رہے تاہم ان لاشوں کو منگل کی صبح تقریباً 5 بجے گھر منتقل کیا گیا اور تینوں گھروں میں آخری رسومات ادا کی گئیں جس کے بعد تمام چھ لاشوں کا ایک جلوس مشترکہ طور پر نکالا گیا اور گاؤں سے گزر کر آخری رسومات پر اختتام پذیر ہوا۔ جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں زون مکیش سنگھ، ڈویڑنل کمشنر جموں رومیش کمار کے ساتھ ڈی آئی جی راجوری پونچھ رینج ڈاکٹر حسیب مغل اور پولیس اور سول انتظامیہ کے دیگر افسران شمشان کی جگہ پر موجود تھے جہاں انہوں نے متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ ملاقات کی ۔
سناتن دھرم اورمسلم تنظیموں کی کال
خطہ چناب میں ہڑتال ، معمولات زندگی ٹھپ
یواین آئی
جموں// راجوری ضلع میں شہری ہلاکتوں کے خلاف ڈوڈہ ، بھدرواہ ، ٹھاٹھری اور کشتواڑ میں مکمل ہڑتال سے معمولات زندگی ٹھپ ہو کررہ گئے۔اطلاعات کے مطابق راجوری میں شہری ہلاکتوں کے خلاف چناب کے اکثر علاقوں میں منگل کے روز مکمل ہڑتال رہی۔معلوم ہوا ہے کہ سناتن دھرم سبھا اور مسلم تنظیموں نے منگل کے روز چناب میں مکمل ہڑتال کی کال دی تھی۔ ڈوڈہ ،بھدرواہ ، ٹھاٹھری اور کشتواڑ میں کاروباری ادارے بندتھے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بھی معطل رہی۔کسی بھی ناخوشگوارو اقعے کو ٹالنے کی خاطر متاثرہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔نماز ظہر کے بعد راجوری اور کشتواڑ میں مسلمانوں اور ہندو ں نے مشترکہ طورپر ایک پْر امن جلوس نکالا جس دوران مظاہرین ہندو مسلم سکھ اتحاد کے نعرے لگا رہے تھے۔مظاہرین نے اس موقع پر پاکستان کے خلاف بھی نعرے بازی کی اور حملہ آوروں کو جلدازجلد کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔معلو م ہوا ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہو کررہ گئیں جبکہ سرکاری اداروں میں بھی کوئی کام کاج نہیں ہوا۔ذرائع نے بتایا کہ شہری ہلاکتوں کے خلاف لوگوں میں شدید غم وغصہ پایا جارہا ہے۔
حملہ آوروں کی معلوما ت دینے والے کو10لاکھ کاانعام
راجوری/سُمت بھارگو/جموں و کشمیر پولیس نے ہر اس شخص کے لئے دس لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے جو حملہ آوروں کے بارے میں مخصوص تفصیلات بتائے گا جنہوں نے راجوری کے ڈھانگری گاؤں میں عسکریت پسندانہ حملہ کیا جس میں چھ افراد ہلاک اور 15دیگر زخمی ہوئے ہیں ۔پولیس نے ایک بیان میں بتایا کہ ’’ڈھانگری راجوری میں ہونے والے خوفناک دہشت گردانہ حملے میں ملوث دہشت گردوں کے بارے میں کوئی خاص معلومات شیئر کرنے والے کو دس لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا‘۔پولیس نے مزید کہا کہ اطلاع دینے والے کی تفصیلات خفیہ رکھی جائیں گی۔پولیس نے دہشت گردوں کی تفصیلات بتانے کیلئے درجہ ذیل فون نمبرز بھی جاری کئے ہیں۔9596520120, ،7006699696اور 01962262515ان جاری کردہ نمبرات پر رابطہ کر کے تفصیل فراہم کی جاسکتی ہے ۔