ہوائیں خوشبودار کبھی تھیں
اب کے ہو گئیں ہیں زہریلی
سیاہ ۔۔۔۔۔کثیف
جہاں پرندے کو چونچ مارنی تھی
وہاں وہ اپنے پیر ماررہا ہے
جہاں اُسے قے کرنی تھی
وہاں وہ چاٹ رہا ہے
ُدُھند اور اگیان
دلوں میں آ نکھوں میں
لہو میں تیر رہا ہے
ساعتیں خوف کی
موت ومصائب کی
مُردار خور چیلوں کی
اک سیاہ آسیب کی زد میں انسان
جس نے کہا تھا کبھی
میں لے آوُں گا تمہارے لئے
ریس کا سرخ گھوڑا
دعائیںکرنا۔۔۔کہہ کے وہ چلا گیا
ہم نے دعائیں تو کیں
مگر کر سکے نہیںچھت میں کو ئی سُوراخ
وہ لوٹ کے تو آیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مگر خالی ہاتھ
رابطہ :مدینہ کالونی۔ ملہ باغ حضرت بل سرینگر
فون نمبر9419072053