عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// مسافروں کی حفاظت کو “ترجیح” قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اتوار کو کہا کہ کٹرہ ریلوے سٹیشن پر ٹرینوں کی چیکنگ پر اعتراض نہیں ہونا چاہئے اگر یہ لوگوں کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ایکس پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی غلط فہمی کو دور کرتے ہوئے،جہاں ہم ٹرین کو محفوظ بنانے کی ضرورت کو سمجھتے ہیں اور جو مسافر اس کا استعمال کرتے ہوئے سفر کریں گے، مسافروں کو ٹرینوں کو تبدیل کرنے پر مجبور کرنے سے ریلوے لائن کا مقصد ہی ختم ہو جائے گا اور ہزاروں کروڑوں کی سرمایہ کاری بے سود ہو جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کٹرہ یا جموں میں ٹرین / مسافروں کو یقینی طور پر چیک کریں لیکن ہماری طرف سے ٹرین کی کسی تبدیلی کی حمایت نہیں کی جائے گی۔ اس نے کہا کہ کوئی ٹھوس تجویز نہیں ہے اور جب ہوگا تو ہم اپنے مشورے دیں گے۔اس سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا، اگر سیکورٹی خدشات ہیں تو مجھے نہیں لگتا کہ کوئی اعتراض ہونا چاہیے، بہر حال، جو بھی ٹرین میں سفر کرتا ہے وہ اپنی حفاظت اور سلامتی چاہتا ہے، اور ہم بھی۔عمر نے کہا کہ جب تک خطہ مکمل طور پر معمول پر نہیں آجاتا، ایسے اقدامات قابل قبول ہونے چاہئیں۔،”اگر یہ کسی خطرے کو ٹالنا ہے تو یہ ٹھیک ہے، بالآخر حفاظت سب سے پہلی ترجیح ہونی چاہیے،” ۔انہوں نے مزید کہا، “یہ ریلوے حکام کو فیصلہ کرنا ہے، اور مجھے امید ہے کہ وہ جو بھی فیصلہ کریں گے وہ لوگوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔” وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سونمرگ ،گلمرگ کی طرح آنے والے 5 سالوں میں ایک اور سرمائی کھیلوںکے مقام میں تبدیل کرنے کو یقینی بنانے کی کوششیں کی جائیں گی۔انہوں نے کہا”میں اس بات کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کروں گا کہ اگلے 5 سالوں میں سونمرگ بھی گلمرگ کی طرح بن جائے اور موسم سرما کے کھیلوں کا ایک اور مقام بن جائے،” ۔سیاحت کو جموں و کشمیر کی معیشت کی ‘ریڑھ کی ہڈی’ قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ زیادہ سیاحوں کا مطلب لوگوں کے لیے زیادہ آمدنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج میں یہاں ایک پروگرام ریکارڈ کرنے آیا ہوں تاکہ اس مشہور سیاحتی مقام کے فروغ میں مدد ملے۔عمرنے کہا، “اگرچہ اس موسم میں برف باری کم ہوئی ہے، پھر بھی یہ اچھی ہے۔ سکینگ کے بہتر تجربات کے لیے ہمیں مزید برف کی ضرورت ہے، لیکن ابھی کے لیے، ہم گرمیوں کے دوران سکی ٹریکس کو ٹھیک کرنے پر کام کریں گے‘‘۔وزیر اعلی نے سونمرگ اور ڈودھ پتھری جیسے دیگر مقامات کی سکیئنگ کے غیر استعمال شدہ امکانات کی نشاندہی کی۔انہوں نے مزید کہا “جبکہ سونمرگ میں سکیئنگ کی بڑی گنجائش ہے، وہیں دودھ پتھری کو بھی دیگر سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہم نے ہر مقام کے لیے بہترین سرگرمیوں کا جائزہ لینے اور تجویز کرنے کے لیے ایک کنسلٹنٹ کو شامل کیا ہے،‘‘۔عمر نے کہا کہ گلمرگ میں کنونشن سنٹر کا قیام بین الاقوامی کانفرنسوں اور اجلاسوں کو راغب کرے گا۔انہوں نے کہا “ہمارے یہاں ایک کنونشن سینٹر کی کمی تھی، لیکن اب ہمارے پاس ایک ہوگا۔ اس سے نہ صرف قومی رہنما آئیں گے بلکہ گلمرگ کو واقعات کے لیے ایک اہم بین الاقوامی مقام کے طور پر بھی جگہ ملے گی۔ یہ خطے کے لیے ایک اہم اثاثہ ثابت ہو گا‘‘۔ سیاحوں کو کشمیر میں مدعو کرتے ہوئے، عمر نے انہیں وادی کی بے مثال مہمان نوازی اور قدرتی خوبصورتی کا تجربہ کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا “ہمیں امید ہے کہ وہ ناقابل فراموش یادوں کے ساتھ چلے جائیں گے” ۔وزیر اعلی نے کہا کہ طویل انتظار کے بعد زیڈ مورٹنل سونمرگ کے قریب رہنے والے لوگوں کے لیے نئی راہیں کھولے گی اور سری نگر لیہہ قومی شاہراہ پر سفر کو آسان بنائے گی۔انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کا پرتپاک خیرمقدم کیا، جو آج Z-Morh ٹنل کا افتتاح کرنے جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے۔انہوں نے کہا “یہ سرنگ نئے منظر کھولے گی، اب ہم زوجیلا ٹنل کی تکمیل کا بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں، جو چند سالوں میں کنیکٹیوٹی کو مزید بڑھا دے گی،” ۔وزیر اعلیٰ نے بین الاقوامی معیار پر پورا اترنے کے لیے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ “بین الاقوامی تقریبات کی میزبانی کرنے کے لیے، ہمیں اپنی سکی ڈھلوانوں اور انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ کشمیر کے عالمی سیاحتی نقشے پر نمایاں ہونے کے لیے ضروری ہے، انہوں نے کہا۔