عظمیٰ نیوز سروس
تیانجن// چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے منگل کو کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کا سربراہی اجلاس تیانجن میں منعقد ہوگا۔ 20 سے زیادہ ممالک کے رہنما اور 10 بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان اس اجلاس اور دیگر متعلقہ پروگراموں میں شرکت کریں گے۔رپورٹ کے مطابق وانگ نے ایس سی او کے سیکرٹری جنرل نورلان یرمیک بائیف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ایس سی او تیانجن سربراہی اجلاس 31 اگست سے یکم ستمبر تک چلے گا۔اس چوٹی کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی، روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور ایس سی او کے دیگر رکن ممالک کے لیڈروں کی شرکت متوقع ہے۔سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے یہاں 10 رکنی گروپ کے وزرائے خارجہ کی ایک میٹنگ ہوئی، جس میں سربراہی اجلاس کی تیاریوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔سرکاری خبر رساں ایجنسی سی جی ٹی این نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ منگل کی میٹنگ میں شرکاء نے ایس سی او کے مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور اہم بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر بات کی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کئی تجاویز اور سرکاری دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔اجلاس میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ان کے ایرانی ہم منصب عباس عراقچی نے شرکت کی۔ اس کی صدارت وزیر خارجہ وانگ یی نے کی۔بھارت، چین، روس، پاکستان، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان، ایران اور بیلاروس پر مشتمل ایس سی او ایک بااثر اقتصادی اور سکیورٹی گروپ ہے جو سب سے بڑے بین الاقوامی تنظیموں میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے۔اجلاس سے قبل شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ نے چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں رہنماؤں نے سکیورٹی خطرات اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے میکانزم کو بہتر بنانے پر زور دیا۔اس سال چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے انعقاد کے ساتھ چین کے صدر نے تنظیم کی مستقبل کی ترقی پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے وہ دیگر رکن ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کی امید ظاہر کی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہنگامہ خیز اور بدلتے ہوئے بین الاقوامی منظر نامے میں ایس سی او کو اپنی توجہ مرکوز رکھنا، اعتماد برقرار رکھنا، موثر انداز میں کام کرنا اور دنیا میں مزید استحکام اور مثبت توانائی کے فروغ میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔امریکہ پر پردہ ڈالتے ہوئے صدر شی نے ایک زیادہ منصفانہ اور متوازن کثیر قطبی دنیا کو فروغ دینے کے لیے بالادستی، اقتدار کی سیاست اور دھمکیوں کی مضبوطی سے مخالفت کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔چین کے صدر کے ساتھ ملاقات میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزراء کی طرف سے بات کرتے ہوئے لاوروف نے کہا کہ شنگھائی جذبے کے تئیں اپنے پختہ عزم کے ذریعے ایس سی او نے باہمی تعاون کے شاندار نتائج حاصل کیے ہیں اور اس کی بین الاقوامی سطح پر اس کی اپیل میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس مشق نے ثابت کر دیا ہے کہ شنگھائی جذبہ جو باہمی اعتماد، باہمی مفاد، مساوات، مشاورت، متنوع تہذیبوں کے احترام اور مشترکہ ترقی کے حصول پر مبنی ہے، رکن ممالک کے مشترکہ مفادات کے مطابق ہے اور مضبوط قوت کا مظاہرہ کرتا ہے۔