عظمیٰ نیوز سروس
بیجنگ// چین میں بنایا جانے والا انجینئرنگ کا عظیم شاہکار ‘ہواجیانگ گرینڈ کینین برج’ دنیا کا سب سے بلند ترین پل کا اعزاز حاصل کر رہا ہے ۔بلند و بالا پہاڑوں کا سینہ چاک کرکے تعمیر کیا جانے والا دنیا
بلند ترین پل رواں سال کے آخر تک عوام کیلیے کھول دیا جائے گا۔چین کے جنوب مغربی پہاڑی علاقے گوئژو میں انجینیئرز نے ایک شاندار کارنامہ انجام دیتے ہوئے پہاڑوں کو درمیان سے کاٹ کر نہ صرف ایک نیا ہائی وے بنایا بلکہ دنیا کا سب سے بلند پل بھی تعمیر کردیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق یہ 2 ہزار 51 فٹ بلند یہ پل اپنی بلندی کی وجہ سے دنیا کا سب سے اونچا پل کہلائے گا۔ یہ پل ایک گہرے اور وسیع کینین پر بنایا جا رہا ہے جو علاقائی آمد و رفت کو انقلابی طور پر تبدیل کردے گا۔پل کا بنیادی اسٹیل ڈھانچہ 93 بڑے حصوں پر مشتمل ہے ، جن کا مجموعی وزن 22 ہزار میٹرک ٹن ہے جو ایفل ٹاور کے وزن سے تین گنا زیادہ ہے ۔ رواں سال جنوری میں پل کے آخری 215 ٹن وزنی فولادی حصے کی تنصیب مکمل کی گئی۔گوئژو ہائی وے گروپ کے چیف انجینئر ژانگ شینگلن نے میڈیا کو بتایا کہ فی الحال پل کا 95 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور اسے 2025 کے آخری حصے میں ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔واضح رہے کہ چین کا گوئژو صوبہ پہاڑی زمین اور شاندار پلوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دنیا کے 100 بلند ترین پلوں میں سے آدھے سے زیادہ اسی صوبے میں واقع ہیں۔ یہ تیسری بار ہے کہ گوئژو دنیا کا سب سے اونچا پل بنانے کا اعزاز حاصل کر رہا ہے ۔پہلی بار یہ ریکارڈ 2003 میں بیپانجیانگ گوانشنگ پل نے حاصل کیا۔ دوسری بار 2016 میں بیپانجیانگ دیوج پل نے یہ اعزاز حاصل کیا اور اب 2025 میں ہواجیانگ گرینڈ کینین پل دنیا کے بلند ترین پل کا نیا ریکارڈ قائم کرے گا۔ یہ منصوبہ چین کی انفرااسٹرکچر طاقت کی ایک اور بڑی مثال ہوگا۔