عظمیٰ نیوزسروس
بیجنگ//چین نے پیر کو کہاکہ بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعہ پیچیدہ ہے اور اس کے حل میں وقت لگے گا لیکن اس کے ساتھ ہی اس نے سرحد کی حد بندی پر بات چیت کرنے اور اسے پرامن رکھنے کے لیے اپنی آمادگی ظاہر کی۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 26 جون کو چنگ ڈاؤ میں چینی ہم منصب ڈونگ جون کے ساتھ اپنی ملاقات میں تجویز پیش کی کہ ہندوستان اور چین کو “پیچیدہ مسائل” کو ایک منظم روڈ میپ کے تحت حل کرنا چاہیے جس میں سرحدوں کے ساتھ بڑھتے ہوئے تناؤ کو کم کرنے اور سرحدوں کی حد بندی کے لیے موجودہ طریقہ کار کو از سر نو زندہ کرنا چاہیے۔سنگھ کے تبصرے پر چین کے ردعمل کے بارے میں پوچھے جانے پر، وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے کہا “میں آپ کو جو بتا سکتا ہوں وہ یہ ہے کہ چین اور ہندوستان نے سرحدی سوال پر خصوصی نمائندوں کا طریقہ کار قائم کیا ہے اور چین-ہندوستان سوال کے تصفیہ کے لئے سیاسی پیرامیٹرز اور رہنما اصولوں پر معاہدہ کیا ہے”۔انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کے پاس مختلف سطحوں پر سفارتی اور فوجی مواصلاتی طریقہ کار موجود ہے۔انہوں نے کہا “چین حد بندی کے مذاکرات اور سرحدی انتظام سمیت مسائل پر ہندوستان کے ساتھ رابطے کو برقرار رکھنے، مشترکہ طور پر سرحدی علاقوں کو پرامن اور پرسکون رکھنے اور سرحد پار تبادلے اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے”۔خصوصی نمائندوںکی سطح کی بات چیت کے 23دوروں کے باوجود سرحدی مسئلے کو حل کرنے میں طویل تاخیر کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ماؤ نے کہا”حد کا مسئلہ پیچیدہ ہے، اور اسے حل کرنے میں وقت لگتا ہے”۔انہوںنے کہا’’مثبت پہلو یہ ہے کہ دونوں ممالک نے پہلے ہی مکمل رابطے کے لیے مختلف سطحوں پر میکانزم قائم کیے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ ہندوستان اسی سمت میں چین کے ساتھ کام کرے گا، متعلقہ مسئلے پر رابطے میں رہے گا اور مشترکہ طور پر سرحدی علاقوں کو پرامن اور پرسکون رکھے گا‘‘۔