سرینگر//’’یاستی سطح کی بینک کار کمیٹی میٹنگ ایک اہم فورم اور ریاست میں ترقی کیلئے ایک نمائندہ مرکز ہے ۔ترقی جزوی طور سرکاری اقدامات سے ہوتی ہے تاہم یہ انفرادی سطح پر کی جارہی کوششوں کا ہی نتیجہ ہوتا ہے ۔اس کا بیشتر حصہ نجی انٹرپرائزز ،مہم اور اقدام پر منحصر ہے ۔پرائیویٹ سیکٹر معیشت کو آگے بڑھاتا ہے اور بینکوں کیے ذریعے اس کی ترویج ہوتی ہے ۔اس لئے ایس ایل بی سی ایک بہترین فورم ہے جہاں انتظامیہ مالیاتی اداروں سے ملتی ہے‘‘۔ان خیالات کا اظہار ریاستی چیف سیکریٹری حکومت جموں وکشمیر بی وی آر سبرامنیم نے ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ 108ویں ایس ایل بی سی میٹنگ سے خطاب کے دوران کیا ۔میٹنگ میں پرنسپل سیکریٹری فائنانسن نوین کمار چودھری،ڈپٹی سیکریٹری ،ڈی ایف ایس (وزارت خزانہ حکومت ہند)اے کے ڈوگرا ،جنرل منیجر آر بی آئی اے کے متو کے علاوہ ریاستی حکومت ،بنکوں ،نبارڑ ،انشورنس کمپنی،بی ایس این ایل وغیرہ کے نمئاندے بھی شامل تھے ۔بی وی آر سبرامنیم ،جنہوں نے ھال ہی میں جموں وکشمیر کے چیف سیکریٹری کا عہدہ سنبھالا ،نے جے کے سی ایل بی سی فورم کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ،اب یہاں سے ہمیں سخت محنت کرنی ہوگی۔انہوں نے بنکوں پر زور دیا کہ وہ حکومتی نطام کو بینکنگ سرگرمیاں آگے بڑھانے کیلئے استعمال میں لائیں اور ریاست میں قرضوں کی فراوانی کو بڑھانے کیلئے سنجیدہ اقدامات کریں ۔انہوں نے کہاکہ تمام سرکاری افسران آپ کے لئے حاضر ہیں ۔وہ آپ کے ساتھ ٹیم کے ساتھی کھلاڑی ہیں ،ہمیں آگے بڑھنا ہوگا اور اگلے تین یا 6ماہ میں کچھ توانائی سے بھر پور سرگرمی کا مشاہدہ کریں ۔اس سے قبل جے کے بنک چیئرمین و سی ای او(کنونیر جے کے ایس ایل بی سی) پرویز احمد نے میٹنگ کے دوران ریاست میں قرضوں کی صورتحال کے بارے میں خلاصہ پیش کیا ۔انہوں نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیر میں قائم بنکوں نے 733025مستفیدین میں 23592.91کروڑ کا مجموعی قرضہ واگذار کیا ۔اس طرح سے مالیاتی اصطلاح میں 82فیصد جبکہ جسمانی اصطلاح میں76فیصد حصولیابی 2018مارچ کو ختم ہوئے مالی سال تک درج ہوئی ۔جبکہ سالانہ قرضہ منصوبہ برائے2017-18کے تحت سالانہ ہدف 966047مستفیدین کیلئے28841.64کروڑ مقرر کیا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ جے کے بنک نے اکیلے ہی 16823.43کروڑ اس عرصے میں واگذار کئے جو کہ تمام43بنکوں کی جانب سے واگذار کئے گئے مجموعی قرضے کا71فیصد ہے ۔چیئرمین نے سبھی معاشی سیکٹروں میں واگزار کئے گئے قرضوں کو تفصیل پیش کی