سرینگر //چیف سیکرٹری بی بی ویاس نے یہاں باغبانی کی جامع ترقی کیلئے مرکزی معاونت والی سکیم ایم آئی ایچ ڈی پر ریاستی سطح کی ایگزیکٹو کمیٹی ( ایس ایل ای سی ) کی صدارت کرتے ہوئے ریاست میں 2016-17 کے دوران اس سکیم کے تحت عمل میں لائی گئی سرگرمیوں کا جائیزہ لیا ۔ اس موقعہ پر بتایا گیا کہ 84.89 کروڑ روپے کے کُل آؤٹ لے کے مقابلے میں سکیم کے مختلف اجزاء پر 73.52 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ۔ میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ پی ایم ڈی پی کے تحت دستیاب 124.29 کروڑ روپے میں سے 57.22 کروڑ روپے واگذار کئے گئے اور اب تک 40 کروڑ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں ۔ چیف سیکرٹری نے خود کفالت کے حصول کیلئے روٹ سٹاک اور پودوں کے معیار میں بہتری لانے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تمام ممکن اقدامات کئے جانے چاہئیں ۔ کیپسٹی بلڈنگ اور انسانی وسائل کی ترقی کیلئے چیف سیکرٹری نے محکمہ کے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ قومی اور بین الاقوامی سطح کی تقریبات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ۔ دریں اثناء چیف سیکرٹری بی بی ویاس کی سربراہی والی فاریسٹ ایڈوائیزری کمیٹی ( ایف اے سی ) کی 97 ویں میٹنگ یہاں سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوئی جس میں ترقیاتی اور عوامی اہمیت کے 15 معاملات کا نمٹارہ کیا گیا ۔ میٹنگ میں فائنانشل کمشنر مال لوکیش دت ، کمشنر سیکرٹری جنگلات محمد افضل بٹ اور دیگر کئی اعلیٰ افسران موجود تھے ۔ منصوبوں کو منظوری دیتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ جنگلاتی اہمیت کے پیڑ پودوں کے کٹاؤ پر روک لگائی جانی چاہئیے اور زمین کو کھسکنے سے بچانے کیلئے شجر کاری مہم میں تیزی لائی جانی چاہئیے ۔ ایف اے سی نے کہا کہ جنگلاتی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر ، ترسیلی لائینوں کا بچھاؤ اور دیگر عوامی اہمیت کے کاموں کو عملانے پر کڑی نگاہ رکھی جانی چاہئیے تا کہ اس میں کوئی تبدیلی نہ لائی جا سکے ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر روک لگانے کیلئے افسران کی ایک پینل تشکیل دی جانی چاہئیے اور پیڑ پودوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جانا چاہئیے ۔ ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی ترقیاتی ضروریات پورا کرنے کیلئے چیف سیکرٹری نے محکمہ جنگلات کو نگرانی کے نظام میں مزید بہتری لانے کی ہدایت دی ۔