عظمیٰ نیوزسروس
بانڈی پورہ//چیف سیکریٹری اٹل ڈولونے بانڈی پورہ میں گوجربکروال ہوسٹل اور مویشیوں کیلئے ہسپتال کے علاوہ کئی کلیدی پروجیکٹوں کا سنگ بنیادرکھا۔ضلع کے دورہ کے دوران چیف سکریٹری کو ڈسٹرکٹ کیپیکس پلان 2025-26 کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی، جس کے تحت بانڈی پورہ کے لیے کل 41 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس میں ڈی ڈی سی گرانٹس کے تحت 10 کروڑ، بی ڈی سی گرانٹس کے تحت 3 کروڑ، پی آر آئی گرانٹس کے تحت 25 کروڑ، نمونہ بلاک ڈیولپمنٹ کے لیے 2 کروڑ اور نمونہ پنچایت ترقی کے لیے 1.2 کروڑ شامل ہیں۔اس کے علاوہ، صحت کے شعبے میں 1.86 کروڑ اور ابتدائی تعلیم میں 2.85 کروڑ کے منصوبے زیر تکمیل ہیں، جن میں 1.04 کروڑ روپے نئے اقدامات کے لیے دستیاب ہیں۔ چیف سکریٹری نے ضلع انتظامیہ کے ساتھ ایک جامع جائزہ میٹنگ میںترقیاتی کاموں اور مرکزی اسپانسر شدہ اور یوٹی سیکٹر کی سکیموں کی حالت کا جائزہ لیا ۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے صحت، تعلیم، بجلی، سیاحت، زراعت، دیہی ترقی اور پانی کی فراہمی جیسے اہم شعبوں کا احاطہ کرتے ہوئے ضلع کی ترقیاتی صورتحال کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔چیف سکریٹری نے پاور، تعلیم، صحت، زراعت، باغبانی اور سیاحت جیسے محکموں کے ذریعے اسکیموں کے مشن موڈ پر عمل درآمد پر زور دیا۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ بنیادی ڈھانچے کے کاموں میں تیزی لائیں تاکہ شہریوں کے لئے مجموعی طور پر آسانی زندگی کو بہتر بنایا جاسکے۔انہوں نے مختلف سکیموں کے تحت مقررہ اہداف کو حاصل کرنے پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ مرکزی اوریوٹی سپانسر شدہ اسکیموں کے مؤثر نفاذ پر بھی زور دیا، جن میں ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام (HADP)، کوآپریٹیو کو فروغ دینا، PMAY اور صحت کی دیکھ بھال کی اسکیموں کی سیچوریشن شامل ہے۔میٹنگ کے دوران، ڈپٹی کمشنر نے کئی اہم مسائل پر روشنی ڈالی، جن میں ضلع ہسپتال بانڈی پورہ میں انسانی وسائل اور بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کی ضرورت اورسمبل بانڈی پورہ سڑک کو چوڑا کرنا شامل ہے۔چیف سکریٹری نے محکمانہ کوآرڈینیشن کو بہتر بنانے، زیر التواء تخمینوں کو بروقت جمع کرانے اور عملدرآمد کی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے فعال اقدامات پر زور دیا۔اٹل دلو نے کمیونٹی کی شرکت کی اہمیت پر زور دیا اور پروجیکٹ کی تکمیل میں شفافیت، کوالٹی کنٹرول اور عوامی جوابدہی پر سختی سے زور دیا۔
۔4.58کروڑکی لاگت سے وچار ناگ کی آرائش
مندرکی شان رفتہ بحال کرنےکی اٹل ڈلو کی تاکید
عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر// چیف سکریٹری، اٹل ڈلو نے ہفتہ کو سرینگر شہر کے نوشہرہ علاقے میں واقع قدیم وچارناگ مندر کا دورہ کیا، جو تاریخی اور مذہبی اہمیت کے حامل مقام ہے۔اس دورے کا مقصد ثقافتی اور تعمیراتی ورثے کو محفوظ کرنے کے حکومتی اقدام کے تحت یادگاری اثاثے کی بحالی، بحالی اور تحفظ کے لیے کیے جانے والے کاموں کا موقعہ پر جائزہ لینا تھا۔ڈپٹی کمشنر سرینگر اکشے لابرو اور کمشنر سری نگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) فاضل الحسیب دورے کے دوران چیف سیکرٹری کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر چیف سکریٹری نے قدیم وچارناگ مندر کی تزئین و آرائش کے کاموں کا آغاز کیا جسے ‘وچار صاحب’ بھی کہا جاتا ہے۔چیف سکریٹری نے موقعہ پر پروجیکٹ کے مختلف اجزاء کا جائزہ لیتے ہوئے افسران کو ہدایت دی کہ وہ کام کو تیز رفتاری سے انجام دیں، پروجیکٹ کے رہنما خطوط کے تحت کام کی مقررہ ٹائم لائن اور کام کے معیار پر سختی سے عمل کریں۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے چیف سکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ اس باوقار پروجیکٹ پر تزئین و آرائش اور تحفظ کے کام کا مقصد مندر کی صدیوں پرانی ماضی کی شان کو بحال کرنا اور اس کی ثقافتی اور تعمیراتی میراث کو محفوظ رکھنا ہے۔چیف سکریٹری نے کہا کہ وچار ناگ مندر تاریخی، ثقافتی اور مذہبی اہمیت کا حامل ہے، جو کشمیر کے متنوع ثقافتی معاشرے کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ تزئین و آرائش کا کام مندر کے جمالیاتی، ورثے اور سماجی اقدار کو زندہ اور محفوظ رکھے گا۔اس موقع پر، عوام، خاص طور پر ملک کے مختلف حصوں سے پنڈت برادری کے افراد نے اس تقریب میں شرکت کی اور شری وچار صاحب سے آشیرواد حاصل کیا۔قبل ازیں چیف سکریٹری کو بتایا گیا کہ آر اینڈ بی سرینگر کی جانب سے 4.58 کروڑ روپے کی لاگت سے پروجیکٹ پر کام کیا جا رہا ہے جس میں مندر کے مرکزی ڈھانچے کا تحفظ اور بحالی، مقام کی اصل ٹپوگرافی کو بحال کرنے کے لیے مندر کے احاطے کے ارد گرد زمین کی بھرائی، رسمی اور جمالیاتی شکل دینے کے لیے انٹری گیٹ کی تعمیر، لا کے سرے کو بلاک کرنے کے لیے بلاک کی تعمیر شامل ہے۔ محکمہ آبپاشی اور فلڈ کنٹرول کے ذریعہ شروع کیا جائے گا۔