جموں//چیف سیکرٹری بی بی ویاس نے ایک میٹنگ کے دوران گریز وادی سے جُڑے معاملات کا جائیزہ لیا ۔ میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری محکمہ خزانہ ، پرنسپل سیکرٹری صحت و طبی تعلیم ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری ، کمشنر برائے تعمیراتِ عامہ اور کئی دیگر افسران بھی موجود تھے ۔ صوبائی کمشنر کشمیر ، ڈی سی بانڈی پورہ اور چیف انجینئر پی ڈی ڈی کشمیر نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی ۔ اس موقعہ پر غذائی اجناس کی سٹاک و سپلائی پوزیشن کے علاوہ علاقے میں دیگر بنیادی سہولیات کی دستیابی پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ چیف سیکرٹری نے صوبائی کمشنر کو ہدایت دی کہ وہ ہر 15 دنوں کے بعد میٹنگ طلب کر کے گریز وادی کے امور کا جائیزہ لیا کریں اور اس حوالے سے رپورٹ چیف سیکرٹری کے دفتر کو بھیجا جانا چاہئیے ۔ انہوں نے گریز میں کئی سڑک پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائیزہ لیا ۔ انہوں نے ان پروجیکٹوں کی عمل آوری میں تیزی لانے پر زور دیا ۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ گریز وادی کو پاور گرڈ کے ساتھ جوڑنے کیلئے اقدامات شروع کئے گئے ہیں ۔ انہیں جانکاری دی گئی کہ گریز میں ڈی جی سیٹ چلانے کیلئے محکمہ بجلی کو 100 فیصد رقومات جاری کئے گئے ہیں ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ ڈی جی سیٹس کے ذریعے گریز وادی کو 6 گھنٹے بجلی دستیاب کرائی جا رہی ہے ۔ چیف سیکرٹری نے علاقے میں لوگوں کو بہتر طبی سہولیات دستیاب کرانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سب ضلع ہسپتال داور اور دیگر طبی مراکز پر ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی دستیابی کو یقینی بنایا جانا چاہئیے ۔ چیف سیکرٹری نے ڈی سی بانڈی پورہ سے پن بجلی پروجیکٹ کشن گنگا سے متاثرہ کنبوں کی باز آباد کاری کی صورتحال کے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔ انہوں نے صوبائی کمشنر سے کئی دیگر معاملات کے حوالے سے بھی تفاصیل طلب کیں ۔ چیف سیکرٹری نے انتظامی سیکرٹریوں سے کہا کہ وہ ضلع ترقیاتی کمشنروں اور مختلف سکیموں کے سربراہوں کو میٹنگوں کیلئے جموں بلانے کے بجائے اُن کے ساتھ ویڈیو کانفرنس منعقد کریں تا کہ لوگوں کے مسائل فوری طور سے حل کرائے جا سکیں۔