عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//چیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے کل سیکرٹری مرکزی وزارت قبائلی امور ویبھو نیئر کے ساتھ جموں و کشمیر میں قبائلی فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے’’دھرتی آبا جنجاتیہ گرام اتکرش ابھیان (ڈِی اے۔جے جی یو اے)‘‘ اور ’’آدی کرما یوگی ابھیان‘‘ کی عمل آوری پر تفصیلی بات چیت کیا۔چیف سیکرٹری نے مقامی اَفسروں اور کمیونٹی ریسورس پرسنوں کی صلاحیت بڑھانے پر زور دیا تاکہ خدمات کی فراہمی کو مضبوط کیا جا سکے اور قبائلی علاقوں میں شراکتی حکمرانی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اُنہوں نے اَفسروں پر زور دیا کہ وہ زمینی حقائق سے جُڑے رہیں اور متعلقہ محکموں کے ساتھ مربوط انداز میں مقامی مسائل کو حل کریں۔ڈولو نے ذمہ دار انسانی وسائل کی اہمیت اُجاگر کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی کو ہدایت دی کہ وہ محکموں کے اندر ایسے اہل اَفراد کی نشاندہی کریں جو ماسٹر ٹرینرز کے طور پر تربیت حاصل کر سکیں ۔یہ تربیت دہندگان ضلع اور بلاک کی سطحوں پر مزید صلاحیتیں پیدا کریں گے۔ اِس طرح پورے یونین ٹریٹری میں نفاذ کے ایک مؤثر طریقہ کار کو ادارہ جاتی بنائیں گے۔سیکرٹری مرکزی وزارت قبائلی امور ویبھو نیئرنے وزارت کی جموں و کشمیر انتظامیہ کی مکمل معاونت کا اعادہ کیا اور بتایا کہ قبائلی کمیونٹیوں کی بہتری کے لئے ملک گیر سطح پر مختلف سکیموں کے تحت مجموعی طور پر 2.5 لاکھ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اُنہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ ان فنڈز کا مؤثر اِستعمال قبائلی علاقوں کے سماجی و اِقتصادی منظر نامے کو نمایاں طور پر تبدیل کر سکتا ہے۔ اُنہوں نے قبائلی دیہاتوں میں سنگل ونڈو مراکز قائم کرنے کی سفارش کی تاکہ یہ مراکز شکایات کے ازالے،سکیموں کی معلومات اور کمیونٹی کے ساتھ براہ راست رابطے کے طور پر کام کر سکیں۔ اُنہوں نے ذمہ داری، جوابدہی اور تیز رفتار خدمات کی فراہمی پر زور دیا اور ہر اِنتظامی سطح پر بااِختیار تربیت یافتہ عملے کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔ سیکرٹری قبائلی اَمور پرسنا راماسوامی جی نے کہا کہ اَب یونین ٹیریٹری اِنتظامیہ ہر قبائلی گاؤں کے لئے تفصیلی تجاویز پیش کرنے کے لئے تیار ہے جو زمینی حقائق کی بنیاد پر ہدف شدہ اقدامات یقینی بنائیں گی اور انہیں محکمہ جاتی منصوبوں میں شامل کیا جائے گا تاکہ قبائلی علاقوں میں بغیر کسی رُکاوٹ کے ترقی ممکن ہو۔