سری نگر// جموںوکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ، جسٹس این کو ٹیشورسنگھ نے کل اَپنے عہدے کاچارج سنبھالنے کے بعد ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس مومن آباد سری نگر کا پہلا دورہ کیا ۔چیف جسٹس کے ہمراہ ہائی کورٹ کے مختلف جج بھی تھے جن میںجسٹس رجنیش اوسوال ، جسٹس وِنود چٹرجی کول ، جسٹس جاوید اِقبال وانی ، جسٹس موہن لال ، جسٹس وسیم صادق نرگل اور جسٹس راجیش سیکھری شامل تھے۔اِس موقعہ پر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور دیگر ججو ں کا جموںوکشمیر پولیس کے دستے نے گارڈ آف آنر سے اِستقبال کیا۔چیف جسٹس نے شروع ہی میں عدالتی اَحاطے کا معائینہ کیا جس میں فیملی کورٹ ، پی ا و ایس سی اوکورٹ ،وونیریبل گواہوں کی ڈپیوشن کورٹ ، ودھیک سیوا کیندر ، اِی ۔سیوا کیندر ، ہیلپ ڈیسک ، کریچ وغیرہ شامل ہیں ۔چیف جسٹس نے ہائی کورٹ کے دیگر ججوں کے ساتھ ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی سری نگر کا دورہ کیا اور چیف لیگل ایڈ ڈیفنس سسٹم اور لیگل ایڈ کلینکس کے کام کا خود جائزہ لیا۔بعد ازاں، چیف جسٹس نے سری نگر میں تعینات جوڈیشل افسران کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ منعقد اور عدالتوں کے کام کاج کا جائزہ لیا۔اُنہوں نے تمام ججوں کو ہائی کورٹ کی جانب سے بہترین تعاون کا یقین دلایا اور ان پر زور دیا کہ وہ ادارے کے وقار اور عزت کو برقرار رکھنے کے لئے پوری لگن، تندہی اور دردمندی سے کام لیں۔ انہوں نے قانونی چارہ جوئی بالخصوص متاثرہ خواتین کے ساتھ ہمدردانہ رویہ اَپنانے پر بھی زور دیا۔دریں اثنا، پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سری نگر جواد احمد نے چیف جسٹس کو متعلقہ اعداد و شمار سے عدالتوں کے کام کرنے کے بارے میں آگاہ کیا۔ اُنہوں نے تمام ججوں کی مکمل تعاون پر انتظامی جج جسٹس تاشی ربستن کا شکریہ ادا کیا۔آخیر میں چیف جسٹس اور ہائی کورٹ کے دیگر ججوں نے کورٹ کمپلیکس سری نگر میں ایک پودا لگایا۔