اننت ناگ/عارف بلوچ /امرناتھ یاترا 2025 چھڑی مبارک کے نگراں مہنت دیپندر گری نے کہا کہ امرناتھ یاترا کی جلد بندش قابل قبول نہیں ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا، “گزشتہ چار سالوں سے، ہم نے یاترا کو کم ہوتے دیکھا ہے، جو کہ بدقسمتی کی بات ہے۔”مٹن کے سوریہ مندر میں چھڑی مبارک کے آخری درشن کے موقع پر مہنت دپیندرا گری نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یاترا کو مقررہ تاریخ سے پہلے ہی روکنا اچھی بات نہیں ہے، جو یاتری درشن کرنے کے لئے گھر سے نکلے ہیں اور اب انہیں بیچ راستے ہی واپس گھر لوٹنا پڑا ہے،جو انکے عقیدت کو ٹھس پہنچ رہا ہے۔انہوں نے سرکار کو فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔اس پہلے چھڑی مبارک سادھوں کے ایک ٹولی کے ساتھ سرینگر سے سوریہ مندر مٹن پہنچی جہاں چھڑی مبارک کے استقبال کے دوران مذہبی ہم آہنگی دیکھنے کو ملا ہے۔شری امرناتھ جی یاترا کے اختتام کے ساتھ ہی چھڑی مبارک آخری درشن کیلئے گپھا کی جانب روانہ ہوئی اور شراون پورنما کے موقع پر وہاں پر خصوصی پوجا کے ساتھ ہی اس سال کی امرناتھ یاترا مذہبی طور پر اختتام پزیر ہوگی۔ سرینگر کے دشنمی اکھاڑہ سے سوموار صبح کو چھڑی مبارک نکل کر پہلگام پہنچی اور یہاں دو رات گزارنے کے بعد بدھ کے روز مہنت دپیندرا گری کی نگرانی میں چھڑی یاترا کے دوسرے پڑا ئوچندن واڑی پہنچ گئی جہاں پر رات بھر قیام کے بعد اگلے دن کو چھڑی مبارک شیش ناگ کی جانب روانہ ہو گی۔واضح رہے اس سال کی امرناتھ یاترا ایک ہفتے قبل ہی روک دی گئی۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 2 جولائی کو یاترا کے پہلے قافلے کو بھگوتی نگر جموں سے کشمیر کے لئے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ سال گذشتہ 5 لاکھ سے زیادہ یاتریوں نے یہ یاترا انجام دی تھی۔