چھٹے مرحلے کی چنائو مہم اختتام پذیر اننت ناگ راجوری میں انتخابات کے پیش نظرایل او سی پر ہائی الرٹ

۔  18.36لاکھ رائے دہندگان،20امیدوار، 19پولنگ مراکز لائن آف کنٹرول پر

بلال فرقانی

سرینگر// ریاست جموں و کشمیر کے لیے 25 مئی کو ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے میں اننت ناگ-راجوری نشست کے 18.36 لاکھ سے زیادہ ووٹرز 20 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔اس حلقے میں جمعرات کو چھٹے مرحلے کی چناوی مہم اختتام کو پہنچی۔1967سے ہوئے 13پارلیمانی انتخابات کے دوران6مرتبہ نیشنل کانفرنس اور4مرتبہ کانگریس کے علاوہ2بار پی ڈی پی اور ایک بار جنتا دل کے امیدواروں نے جیت درج کی ہے۔۔فاتح امیدواروں میں2خواتین امیدوار بیگم اکبر جہاں اور محبوبہ مفتی بھی شامل ہیں جبکہ محمد شفیع قریشی جیت کی ہیٹرک مارنے والے واحد سیاسی کھلاڑی ہے۔اس نشست میں پہلی بار پیر پنچال خطے کو جوڈ دیا گیا ہے جبکہ شوپیان کی ایک اسمبلی نشست کوبھی شامل کیا گیا ہے۔
چناوی دنگل
اس نشست پر سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی ،نیشنل کانفرنس امیدوار میاں الطاف احمد اور اپنی پارٹی کے ظفر منہاس سمیت20امیدوار میدان میں ہیں۔ پنتھرس پارٹی کے ارشد احمد لون،نیشنل لوک تانترک پارٹی کے امتیاز احمد، آل انڈیا فاروڈ بلاک کے جاوید احمد،ڈیموکریٹک پراگراسیو آزاد پارٹی کے محمد سلیم پرے، گریب ڈیموکریٹک پارٹی کے محمد مقبول تیلی ،نیشنل پیپلز فرنٹ کے شیخ مظفر احمد کے علاوہ آزاد امیدوار عبدالروف ملک، عبدالروف نائیک،علی محمد وانی، بلدیو کمار، دلیپ کمار پنڈتا،گلشن اختر، عمران شیخ ،رویندر سنگھ،سجاد احمد ڈار اورسوشیل کمار شرما شامل ہیں۔اننت ناگ،راجوری پارلیمانی حلقہ انتخاب بھی18اسمبلی حلقوں پر مشتمل ہے،جس میں زینہ پورہ،دمحال ہانجی پورہ،کولگام،دیوسر،ڈورو،کوکر ناگ،اننت ناگ ویسٹ،اننت ناگ،سرگفورہ بجبہاڑہ،شانگس،پہلگام،نوشہرہ،راجوری،بدھل،تھانہ منڈی،سرنکوٹ،پونچھ حویلی اور مینڈھر شامل ہیں۔
انتخابی صورتحال
چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کی طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق 5 اضلاع کولگام، اننت ناگ، پونچھ، شوپیان اور راجوری میں 18،36،576 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں 933،6,47مرد ، 9,02,902 خواتین اور 27 تیسری صنف کے ووٹرز شامل ہیں۔۔ تقریبا 17,967 معذور افراد اور 100 سال سے زیادہ عمر کے 540 افراد پی سی میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ اننت ناگ-راجوری پارلیمانی حلقہ میں 2,338 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ ہر پولنگ اسٹیشن پر پریذائیڈنگ آفیسر سمیت چار انتخابی عملہ تعینات ہوگا۔ مجموعی طور پر 9000 سے زائد پولنگ عملہ بشمول ریزرو ڈیوٹی پر تعینات کیا جائے گا۔ راجوری اور پونچھ اضلاع میں 19 سرحدی پولنگ اسٹیشن ہیں۔پولنگ صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ہوگی۔خواتین کے زیر انتظام 17 پولنگ بوتھ ہوں گے،جنہیں گلابی پولنگ سٹیشن کہا جاتا ہے، 15 پولنگ بوتھ خصوصی طور پر معذور افراد کے زیر انتظام ہوں گے اور 8 پولنگ بوتھ نوجوانوں کے زیر انتظام ہوں گے۔ اس کے علاوہ ماحولیات کے بارے میں پیغام پھیلانے کے لیے 15 گرین پولنگ اسٹیشن ہوں گے۔ 600 سے زائد صحافیوں اور کیمرہ مینوں کوپاس فراہم کیے گئے ہیں۔ انتخابی افسران نے 1920 درخواستوں کی اجازت دی اور 303 کو مسترد کیا ۔ انتخابات کے اعلان کی تاریخ سے، تقریباً 94.797 کروڑ روپے ضبط کئے گئے ہیں۔ نقدی، شراب، منشیات اور دیگر اشیاء ضبط کر لی گئی ں۔ اہم ضبطیوں میں محکمہ پولیس نے 90.831 کروڑ روپے کی ضبطی، محکمہ انکم ٹیکس نے 42 لاکھ، محکمہ ایکسائز 1.01 کروڑ اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے بالترتیب 2.32 کروڑ مالیت کی منشیات ضبط کیں۔ ہیں۔کشمیری پنڈتوں کیلئے جموں میں 21، دہلی میں 4 اور اودھم پور ضلع میں 1 پولنگ اسٹیشنوں کے ساتھ کل 26 خصوصی پولنگ ا سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔
ایل او سی پر ہائی الرٹ
انتخابات کے پیش نظر راجوری اور پونچھ اضلاع کے لائن آف کنٹرول کے ساتھ لگنے والے علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ پرامن اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کی خاطر اضافی 300 پیرا ملٹری فورسز کی کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر الیکشن کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ راجوری اور پونچھ میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران چار دہشت گردانہ حملے ہوئے جس کے پیش نظر دونوں اضلاع میں سیکورٹی کے فقید المثال انتظامات کئے گئے ہیں۔ سال 2023میں راجوری ، پونچھ اور ریاسی اضلاع میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان کئی انکاونٹر ہوئے جبکہ دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں ایک سال کے دوران 54افراد مارے گئے جن میں 19سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور 28ملی ٹینٹ شامل ہیں۔ چار مئی کوکو پونچھ میں ہندوستانی فضائیہ کی گاڑیوں پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک جوان جاں بحق جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے۔