Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

چھوٹے طبی مراکز کو فعال بنانے کی ضرورت

Towseef
Last updated: July 19, 2024 10:06 pm
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

شہر کے گنجان آباد علاقے ہوں ، قصبے ہوں یا دور دراز علاقہ جات ،وہاں پر قائم سرکاری صحت مراکز کا اصل مقصدہی یہی ہےکہ لوگوں کو بروقت ابتدائی طبی سہولت فراہم ہوں۔اس لئے جب بھی ان علاقہ جات میں کوئی فرد بیمار پڑتا ہے یا کسی چھوٹے حادثے کا شکار ہوجاتا ہے تو وہ انہی طبی مراکز کا رُخ اختیار کرلیتا ہے تاکہ اُسے فوری طور پر طبی سہولت مل سکے۔لیکن ان طبی مراکز کے متعلق عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جس مقصد کے تحت ان طبی مراکز کا قیام عمل میں لایا گیا تھا ،وہ فوت ہوچکا ہے۔پچھلے چار پانچ عشروں کے دوران جموں و کشمیرمیں ان طبی مراکز کے قیام میں کافی توسیع ہوتی رہی ،اور کئی لوگوں کو فوری طور پر طبی سہولیات بھی فراہم ہوتیں رہیںلیکن مجموعی طور پر عام لوگوں کے لئےئی مراکز کار آمد ثابت نہیں ہوسکے۔ان طبی مراکز ،جن میں بعض بڑی بڑی ڈسپنسریاں بھی شامل ہیں،میںعموماً تجربہ کاراور ذمہ دار عملے کی عدم موجودگی سے جہاں ادویات و دوسرے طبی اوزار کی کمی کا شکار رہےوہیںبدعنوان عملے کے لئےیہ لوٹ کھسوٹ کے اڈے بن گئے۔ان طبی مراکز کے قیام سے جہاں بیشتر لوگوں کے لئے سرکاری ملازمتیں فراہم ہوئیں وہیں ان لوگوں کے لئے یہ طبی ادارےمنافع بخش کارخانے ثابت ہوتے رہے۔ عوام الناس خصوصاً غریب،لاچار اور مستحق مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے نام پر یہ لوگ لکھ پتی اور کروڑ پتی بن گئے ہیں۔بیشترسرکاری ڈسپنسریوں اور چھوٹے طبی مراکز پر تعینات سرکاری طبی عملہ جہاں زبردست بد دیانتی میں مبتلا ہوچکا ہے وہیں بعض نیم طبی عملے نے چوروں کا روپ اختیار کرکے ان اداروں کی اصل حقیقت مسخ کرکے رکھ دی ہے۔دیہی علاقوں کے چھوٹے چھوٹے صحت مراکز سے لے کر سرینگر شہر کی بعض اہم ڈسپنسریوں اور ہسپتالوں تک کے بارے میں یہ شکایت عام ہوچکی ہے کہ غریب اور مستحق مریضوں کے لئے انتہائی اہم اور لازمی طبی سہولت کی فراہمی کے نام پر ان اداروں کو کاروباری اڈوں اور عیش کوشی کےٹھکانوں میں تبدیل کرکے رکھدیا گیا ہے۔ مریضوں کو ان اداروں سے دوائی کی عدم دستیابی تو معمول بن چکی ہے ،حالانکہ یہ بات بالکل طے ہے کہ ان سرکاری ڈسپنسریوں اور چھوٹے طبی مراکز میں عام طور پر ایسے ہی لوگ علاج و معالجہ کے لئے جاتے ہیں جو مالی استطاعت نہ ہونے کے باعث پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج نہیں کراسکتے ہیں۔ لیکن ان سرکاری طبی اداروں سے مستحق اور غریب مریضوں کا کوئی پُرسان حال نہیں ہوتا، البتہ جو کچھ حاصل ہوتا ہے وہ جونیئر اور ناتجربہ کار طبی عملے کے ناقص مشورے ، بازار سے ادویات لانے اور ٹیسٹ کروانے کی لسٹ ۔اگرچہ اس ساری صورت حال سے سرکاری طبی اداروں کے اعلیٰ عہدیدار ،بڑے بڑے ڈاکٹر اور میڈیکل آفیسر بھی واقف ہیں لیکن وہ بھی مصلحتوں اور مفادات کے تحت خاموش تماشائی بن بیٹھے ہیں۔جس کے نتیجے میں جہاں سرکاری طبی اداروں خصوصاً بڑی ڈسپنسریوں اور چھوٹے چھوٹے صحت مراکز سے وابستہ طبی اور نیم طبی عملہ زبردست بد نظمی اور غیر ذمہ داری کا شکار ہوچکا ہے وہیں ان طبی مراکز میں مریضوں کے لئے مخصوص ادویات اور دوسرا طبی سامان بھی لوٹ لیا جاتا ہے۔حکومت اور محکمہ صحت کی طرف سے ان اداروں کو ماہانہ جو لاکھوں کروڑوں مالیت کے ادویات اور دوسرا طبی سامان فراہم ہورہا ہے ،اس کا اَسی فیصد حصہ ان مراکز میں کام کرنے والے سرکاری عملے کی نذر ہورہا ہےاور غریب و لاچار مریض بَس دیکھتا رہ جاتا ہے۔یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ ماضی کے مقابلے میں ان طبی مراکزکو جہاں محکمہ صحت کی طرف سے وسیع پیمانے پر ادویات اور دوسرا سازو سامان فراہم ہورہا ہے وہیںان طبی اداروں کی کارکردگی میں کوئی سدھار نہیں آرہا ہے۔جوکہ یقیناً ایک قابل تشویش امر ہےاور جو رپورٹیں ان صحت مراکز کے بارے میں شائع ہوتی رہتی ہیں ،وہ ظاہر کرتی ہیں کہ ان میں سدھار لانے اور عوام الناس کے لئے فعال بنانے کی اشد ضرورت ہے۔عوام کو علاج و معالجہ کے لئے بہتر سہولتیں فراہم کرنا ہر اچھی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے ،اس لئے ان ڈسپنسریوں اور چھوٹے چھوٹے طبی مراکز کے حالات بہتر بنانے اور ان میں دَر آچکی بے قاعدگیوں اور بد عنوانیوں کو دور کرنا انتہائی ضروری ہے۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
لداخ میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ | شیوک روڈ پر پھنسے دو شہریوں کو بچا لیا گیا
جموں
کاہرہ کے جوڑا خورد گاؤں سے کمسن بچی کی لاش برآمد پولیس نے معاملہ درج کر کے تحقیقات شروع کی
خطہ چناب
سانبہ میں بی ایس ایف اہلکار کی حادثاتی موت
جموں
سکولوں کے نئے اوقات کاررام بن ۔ بانہال سیکٹر کے سکولوں کیلئے غیر موزوں میلوں کی پیدل مسافت کے بعد طالب علموں سے آن لائن کلاسز کی توقع زمینی صورتحال کے منافی
خطہ چناب

Related

اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?